رسائی کے لنکس

حفیظ پالیسی معاملات پر تبصرے سے گریز کریں، پی سی بی کی وارننگ


شرجیل خان پی ایس ایل کے 10 میچز میں صرف 199 رنز ہی بناسکے تھے جس پر حفیظ نے اپنی ٹوئٹ میں ان کے سلیکشن سے متعلق تبصرہ کیا تھا۔ (فائل فوٹو)
شرجیل خان پی ایس ایل کے 10 میچز میں صرف 199 رنز ہی بناسکے تھے جس پر حفیظ نے اپنی ٹوئٹ میں ان کے سلیکشن سے متعلق تبصرہ کیا تھا۔ (فائل فوٹو)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے محمد حفیظ کو قومی ٹیم کی پالیسی سے متعلق معاملات پر تبصرے سے گریز کی وارننگ جاری کی ہے۔

وسیم خان کا کہنا ہے کہ کیا غلط ہے اور کیا صحیح، حفیظ کو اس پر تبصرہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

ان کا یہ بیان محمد حفیظ کی جانب سے کی گئی ایک ٹوئٹ کے تناظر میں سامنے آیا ہے جس میں حفیظ نے کرکٹر شرجیل خان کی فٹنس سے متعلق تبصرہ کیا تھا۔

وسیم خان کا کہنا تھا کہ شرجیل خان کو ٹیم میں آنے کے لیے فٹنس پر کام کرنا ہوگا، پی ایس ایل میں شرجیل خان فٹ نہیں تھے۔

وسیم خان نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ حفیظ اپنی کرکٹ پر توجہ دیں اور دوسرے کھلاڑیوں کی فکر نہ کریں۔ میں ذاتی طور پر حفیظ سے بات کروں گا۔ جب دنیا کا کوئی کھلاڑی ساتھی کرکٹر کی پرفارمنس پر تبصرہ نہیں کرتا تو ہمارے کھلاڑیوں کو بھی چاہیے کہ ایسا نہ کریں۔

شرجیل خان پر پی سی بی نے بدعنوانی سے متعلق شکایات درست ثابت ہونے پر پانچ سال کی پابندی عائد کی تھی۔

بدعنوانی کا یہ اسکینڈل 2017 میں سامنے آیا تھا تاہم بورڈ نے اگست 2019 میں غیر مشروط معذرت قبول کرتے ہوئے انہیں ٹیم میں دوبارہ شامل کرلیا تھا جس کے بعد کراچی کنگز نے انہیں اپنی ٹیم کے لیے بطور اوپنر ٹیم میں شامل کیا تھا۔

شرجیل خان پی ایس ایل کے 10 میچز میں صرف 199 رنز ہی بناسکے تھے جس پر حفیظ نے اپنی ٹوئٹ میں ان کے سلیکشن سے متعلق تبصرہ کیا تھا۔

جب بائیں ہاتھ کے فاسٹ بالر محمد عامر اسپاٹ فکسنگ کی وجہ سے اپنی پانچ سالہ پابندی سے واپس آ رہے تھے اور انہیں قومی ٹیم کے تربیتی کیمپ میں مدعو کیا گیا تھا تو 2015 میں محمد حفیظ نے کہا تھا کہ وہ کسی ایسے کھلاڑی کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر نہیں کرسکتے ہیں جو بقول ان کے ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچائے۔

تاہم بعد میں اس وقت کے چیئرمین شہریار خان نے حفیظ کی شکایات دور کرتے ہوئے انہیں کیمپ میں شامل ہونے کے لیے قائل کرلیا تھا۔

XS
SM
MD
LG