بھارت کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں ایک موقع پر جذباتی ہو گئے اور اسی جذبات کی وجہ سے وہ شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
جمعرات کو جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے تیسرے روز وراٹ کوہلی اس وقت آپے سے باہر ہو گئے تھے جب 21 ویں اوور میں روی چندرن ایشون کی گیند پر پروٹیز کپتان ڈین ایلگر کو امپائر نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیا۔
ایلگر نے امپائر کے فیصلے پر رویو کال کی جس پر تھرڈ امپائر نے ڈی آر ایس نظام کے تحت گراؤنڈ امپائر کا فیصلہ تبدیل کر دیا اور انہیں ناٹ آؤٹ قرار دیا۔
کوہلی تھرڈ امپائر کے فیصلے سے شدید ناراض ہوئے اور انہوں نے اسٹمپ مائیک پر آکر براڈ کاسٹرز پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "آپ اپنی ٹیم پر توجہ دیں صرف مجھ پر نہیں۔"
کپتان کوہلی کے بعد نائب کپتان کے ایل راہول بھی آگے بڑھے اور اسٹمپ مائیک میں انہوں نے کہا "پورا ملک گیارہ کھلاڑیوں کے خلاف کھیل رہا ہے۔"
بھارتی اسپنر بھی پیچھے نہ رہے اور انہوں نے اسٹمپ مائیک کے قریب آ کر اس میں براڈ کاسٹرز کو برا بھلا کہا۔
کپتان کوہلی اور ساتھی کھلاڑیوں کے اس فعل کو سابق کرکٹرز نامناسب حرکت قرار دے رہے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے سابق فاسٹ بالر مورنی مورکل نے بھارتی کھلاڑیوں کے رویے پر کہا کہ انہیں اپنے جذبات قابو میں رکھنے چاہیئں کیوں کہ بہت سے نوجوان اس میچ کو دیکھ رہے ہیں۔
بھارت کے سابق اوپننگ بلے باز گوتم گمبھیر نے بھی کوہلی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کوہلی نے سمجھ میں نہ آنے والی حرکت کی ہے انہیں یہ سب کچھ نہیں کرنا چاہیے تھا اور وہ کبھی بھی نوجوانوں کے آئیڈیل نہیں ہوں گے۔
سابق بھارتی کرکٹر سنیل گواسکر نے ڈی آر ایس تنازع پر کہا کہ امپائر کے فیصلے کو تسلیم کیا جانا چاہیے البتہ ڈین ایلگر کے آؤٹ پر ڈی آر ایس کا فیصلہ کچھ پریشان کن ہے۔ ان کے بقول ڈین ایلگر کریز سے آگے تھے لیکن بال ان کے پیڈ پر لگی جو کہ کریز کے درمیان تھا۔
واضح رہے کہ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ بھارت کے ہاتھوں سے نکلتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ میزبان ٹیم کو جیت کے لیے صرف 50 رنز درکار ہیں اور اس کے سات تین کھلاڑی آؤٹ ہوئے ہیں۔
کیپ ٹاؤن ٹیسٹ دونوں ٹیموں کے درمیان تین میچز کی سیریز کا فیصلہ کن ٹیسٹ ہے۔ بھارت نے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ کو 113 رنز سے شکست دی تھی جب کہ میزبان ٹیم نے بھارت کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں سات وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔