رسائی کے لنکس

آئین شکنی کا مقدمہ، پرویز مشرف اشتہاری قرار


سابق صدر پرویز مشرف (فائل فوٹو)
سابق صدر پرویز مشرف (فائل فوٹو)

یاد رہے کہ 19 اپریل کو خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو عدالت میں پیش نا ہونے پر ان کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سربراہ کو پرویز مشرف کو گرفتار کر کے اگلی سماعت کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

پاکستان کے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے ملزم کو عدالت میں پیش نا ہونے پر اشتہاری قرار دے دیا ہے۔

جسٹس مظہر عالم میاں خیل کی سربراہی میں قائم تین رکنی خصوصی عدالت نے بدھ کو مقدمے کی سماعت شروع کی تو وفاقی تحقیقاتی ادارے ' ایف آئی اے' کے طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ عدالت کے حکم پر پرویز مشرف کو گرفتار کرنے کے لیے اس کے اہلکار اسلام آباد اور کراچی میں واقع سابق صدر کے گھروں پر گئے تھے، لیکن اُنھیں بتایا گیا کہ پرویز مشرف بیرون ملک چلے گئے ہیں۔

پرویز مشرف کے وکیل چوہدری فیصل حسین، جو بدھ کو مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت میں موجود تھے، نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ایف آئی اے کے بیان کے بعد عدالت نے ملزم پرویز مشرف کو اشتہاری قرارد دیتے ہوئے حکم دیا کہ اس بارے میں اردو اور انگریزی اخبارات میں بھی اشہتار شائع کیے جائیں۔

علاوہ ازیں عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ ان کےگھر اور عدالت میں بھی اس بارے میں اشتہار چسپاں کیے جائیں۔ مقدمے کی آئندہ سماعت 12 جولائی کو ہو گی۔

فیصل چوہدری نے کہا کہ وہ عدالت کی ہر ممکن معاونت کریں گے لیکن اُن کے بقول سابق صدر کہیں فرار نہیں ہوئے بلکہ علاج کے لیے بیرون ملک گئے ہیں۔

یاد رہے کہ 19 اپریل کو خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو عدالت میں پیش نا ہونے پر ان کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سربراہ کو پرویز مشرف کو گرفتار کر کے اگلی سماعت کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

رواں سال مارچ میں ہی سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کہا تھا کہ آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت اور حکومت اگر پرویز مشرف کا نام اس فہرست میں ڈالنا چاہیں تو یہ ان کا انتظامی اختیار ہے جس میں سپریم کورٹ کا کوئی کردار نہیں۔

عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد وفاقی وزارت داخلہ نے ان کا نام اس فہرست سے خارج کر دیا تھا اور اس کے اگلے ہی روز پرویز مشرف علاج کی غرض سے بیرون ملک روانہ ہو گئے۔

سابق صدر کو 2007ء میں ملک میں آئین معطل کر کے ایمرجنسی نافذ کرنے پر ’آئین شکنی‘ کے مقدمے کے علاوہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے مقدمہ قتل اور لال مسجد آپریشن سے متعلق مقدمات کا سامنا ہے۔

XS
SM
MD
LG