پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بدھ کو نیم فوجی فورس ایف سی کے چار اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مارے گئے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کوئٹہ میں ڈبل روڈ کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے ایف سی کی ایک گاڑی پر فائرنگ کی۔
پولیس نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے کر علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
منگل کو بھی بلوچستان کے دو مختلف علاقوں میں تشدد کے واقعات میں چار پولیس اہلکار اور تین عسکریت پسند ہلاک ہو گئے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے سریاب میں منگل کو نماز مغرب سے پہلے اور بعد میں دو مختلف واقعات میں موٹر سائیکل پر سوار حملہ آوروں نے نجی گاڑی میں سوار پولیس کے اہلکاروں پر اندھا دُھند فائرنگ کی جس سے چار پولیس کانسٹیبل ہلاک ہو گئے۔
ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
اُدھر صوبے کے جنوبی ضلع آواران کے علاقے مشکے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر سیکورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپر یشن کیا۔ اس دوران عسکریت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک کالعدم تنظیم کے تین کارکن مارے گئے۔
بلوچستان میں کچھ عرصے تک سکیورٹی کی صورتحال میں بہتری کے بعد ایک بار پھر پُرتشدد واقعات شروع ہو گئے ہیں۔ رواں ہفتے کے دوران کوئٹہ کے نواحی علاقے میں ایک ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کو بھی تسلسل کے ساتھ نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ تشدد کے تازہ واقعات صوبے کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا ردعمل ہو سکتے ہیں تاہم ان کے بقول ایسے عناصر کے خلاف یہ کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔