رسائی کے لنکس

فرانس کا نیا امیگریشن بل: غیرقانونی تارکین وطن کے لیے قانونی حیثیت کا حصول آسان


فرانس کے ایک فارم میں کارکن پھل چن رہے ہیں۔ 22 جولائی 2022
فرانس کے ایک فارم میں کارکن پھل چن رہے ہیں۔ 22 جولائی 2022

فرانس کی حکومت نے حال ہی میں ملک کے لیے درکار کارکنوں کی ضرورت کے پیش نظر امیگریشن کی پالیسی میں تبدیل کے لیے ایک بل لانے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کو فرانس میں رہنے کے خصوصی پرمٹ دیے جا سکیں گے۔

اس اقدام کا مقصد قانونی دستاویز نہ رکھنے والے تارکین وطن کا استحصال روکنا اورایک ایسے وقت میں کارکنوں کی دستیابی ممکن بنانا ہے جب یورپی ملکوں کو مزدوروں کی کمی کا سامنا ہے۔

گزشتہ دنوں فرانس میں غیرقانونی تارکین وطن کی بے دخلی کے احکامات سے امیگریشن کا مسئلہ اس وقت سیاسی گفتگو کا موضوع بن گیا جب انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ایک رکن پارلیمنٹ گریگور ڈی فورنس نے اپنے ایک سیاہ فام رکن اسمبلی سے کہا کہ تم افریقہ واپس چلے جاؤ۔

اس پر احتجاج اور بحث کے نتیجے میں گریگور کو 15 روز کے لیے اسمبلی سے معطل کر دیا گیااور 15 دن کی تنخواہ بھی روک لی گئی۔

فرانس میں معاوضوں میں اضافے کے لیے مظاہرہ۔ 18 اکتوبر 2022
فرانس میں معاوضوں میں اضافے کے لیے مظاہرہ۔ 18 اکتوبر 2022

اس واقعہ کے اگلے روز پارلیمنٹ میں فرانس کی حکومت کی جانب سے نئے اقدامات کو سامنے لایا گیا جن کا مقصد ملک میں کارکنوں کی ضروریات کے مطابق امیگریشن پالیسیوں میں مطابقت پیدا کرنا ہے۔

اس بل کا محرک 2012 کی وہ سرکاری دستاویز ہے جس میں فرانس میں کئی برسوں سے مقیم اور کئی مہینوں تک کام کرنے والے تارکین وطن کو رہائشی پرمٹ حاصل کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

رہائشی پرمٹ کا فیصلہ انفردی سطح پر کیا جاتا تھا اور اس کے لیے ضروری تھا کہ درخواست دینے والے کے پاس ملازمت کا خط یا کام کرنے کا کانٹریکٹ موجود ہو۔رہائشی پرمٹ ملازمت یا کام کے دورانیے کے مطابق دیا جاتا تھا۔

نئے بل کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کو اب کسی ادارے یا کمپنی کے خط یا کانٹریکٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ اب وہ فرانس میں قانونی رہائش کے لیے براہ راست درخواست دینے کے اہل ہوگئے ہیں۔

پیرس میں تارکین وطن کے خلاف مظاہرہ۔ 4 نومبر 2022
پیرس میں تارکین وطن کے خلاف مظاہرہ۔ 4 نومبر 2022

اس سے قبل غیر قانونی تارکین وطن لیبر قوانین کا فائدہ نہیں اٹھا سکتے تھے اور انہیں بہت کم معاوضوں پر ملازم رکھ لیا جاتا تھا۔ان قوانین کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی ایسی کمپنیاں وجود میں آ گئی تھیں جو انتہائی کم معاوضے پر غیر قانونی تارکین وطن کو ملازم رکھ لیتی تھیں اور انہیں دوسرے اداروں کو زیادہ معاوضوں پر مہیا کر کے منافع کماتی تھیں۔

ٹولوسے اسکول آف اکنامکس کی ایک ماہر معاشیات ایمانولی اوریول نے خبررساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ مہارتوں کی طلب‘ کے اس مجوزہ بل کے تحت قانونی دستاویزات نہ رکھنے والے تارکین وطن کو اب سیاسی پناہ کے لیے درخواست دینے کی ضرورت نہیں رہی اور وہ براہ راست رہائشی پرمٹ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

فرانس کے وزیر داخلہ گرالڈ ڈارمینن نے مجوزہ بل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد منتخب امیگریشن ہے۔یعنی ایسے لوگوں کو رہائشی پرمٹ دینا ہے جن کی ملک کو ضرورت ہے، بجائے اس کے کہ بڑے پیمانے پر غیر قانونی تارکین وطن کو قانونی حیثیت دے دی جائے۔

اس رپورٹ کے لیے معلومات اے ایف پی سے حاصل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG