بھارت کی آزادی کے ہیرو موہن داس کرم چند گاندھی کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر دارالحکومت نئی دہلی میں قائم میموریل سینٹر سے ان کی 'باقیات' چوری ہو گئی ہیں۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'ٹائمز آف انڈیا' کے مطابق، مہاتما گاندھی کی استھی (راکھ) کو وسطی ہندوستان میں قائم باپو بھون میموریل سینٹر سے بدھ کے روز چوری کیا گیا ہے، جہاں وہ 71 سال پہلے رکھی گئی تھی۔
چوروں نے بھارتی قوم کے بانی کی تصاویر پر سبز رنگ سے ‘غدار’ لکھا اور تصاویر کو بھی مسخ کیا۔
خبر رساں ادارے ‘دی وائر’ کے مطابق، باپو بھون کے نگران منگلدیپ تیواری کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے بدھ کی صبح 11 بجے میموریل سینٹر کا دروازہ کھولا تو گاندھی کی باقیات غائب تھیں اور ان کی تصاویر کو مسخ کیا گیا تھا۔
ہندوؤں کا ایک انتہا پسند طبقہ گاندھی کو ہندو مسلم اتحاد کی وکالت کرنے کی وجہ سے 'غدار' قرار دیتا ہے۔
مہاتما گاندھی نے بھارت کی آزادی میں کلیدی کردار ادا کیا تھا، جنہیں ایک بنیاد پرست ہندو نے 30 جنوری 1948 کو قتل کر دیا تھا۔
گاندھی نے عدم تشدد کی جدوجہد کے ذریعے بھارت کو برطانوی حکمرانی سے آزادی دلوائی تھی، جس کے چند ماہ بعد انہیں قتل کیا گیا۔
ہندو روایات کے مطابق، گاندھی کی آخری رسومات ادا کی گئی تھیں اور ان کے جسد خاکی کی باقیات کو ان کے خاندان اور دوستوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ پورے ملک میں ہونے والی الوداعی تقریبات میں ان کی باقیات کو لے جایا گیا تھا۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان کی باقیات کو کتنے حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور گاندھی کے انتقال کے 65 برس بعد بھی ان کی باقیات ملتی رہی ہیں۔
ڈسٹرکٹ کانگریس چیف اور شکایت کنندہ گرمیت سنگھ نے 'دی وائر' کو بتایا کہ گاندھی کے نظریے کو ایک بار پھر غلط ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ غیر قانونی حرکت گاندھی کے قاتل نتھو رام گوڈسے کے پیروکاروں کی ہوگی۔
گرمیت سنگھ نے ریوا پولیس سے باپوبھون کے اندر لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی جانچ پڑتال کر کے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ مہاتما گاندھی کی سالگرہ پر صفائی مہم کے انعقاد کے علاوہ ایک فلم پیش کی گئی تھی، جبکہ ضائع شدہ پلاسٹک سے بنے پہیے کا افتتاح کیا گیا تھا۔