واشنگٹن —
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں حال ہی میں ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کے بعد مبینہ زیاددتی کے واقعے کے بعد بھارت میں سیاحت کی صنعت پر ضرب پڑی ہے۔
بھارت میں نئی دہلی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے بعد نہ صرف عالمی سطح پر ایک مرتبہ پھر بھارت میں خواتین کی حفاظت کا موضوع زیر ِ بحث ہے بلکہ اس تاثر نے بھی زور پکڑا ہے کہ بھارت سیاحت کے لیے ایک خطرناک ملک بنتا جا رہا ہے۔
نئی دہلی میں ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی خاتون کے ساتھ زیاددتی کا واقعہ پیش آنے کے بعد دہلی پولیس کے سربراہ بی ایس بسّی نے اپنے ایک مختصر پیغام میں کہا تھا کہ پولیس لوگوں کی حفاظت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ہر ممکنہ اقدام اٹھا رہی ہے۔
مگر دہلی پولیس کے چیف کا یہ بیان بھارت آنے والے سیاحوں کے خدشات ختم نہیں کر سکے۔
جمعرات کو برطانوی محکمہ ِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق برطانیہ نے اپنے شہریوں کو بھارت کے سفر سے متنبہہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز پہلے ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو دہلی میں اس وقت زیاددتی کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے مقامی لوگوں سے اپنے ہوٹل کے راستے کے متعلق پوچھا۔ خاتون کو پہلے لُوٹا گیا، پھر انہیں مارا پیٹا گیا اور اس کے بعد انہیں اجتماعی زیاددتی کا نشانہ بنایا گیا۔
اس سلسلے میں تین افراد کو زیر ِ حراست لیا جا چکا ہے۔
بھارت میں اس سے قبل بھی اسی نوعیت کے واقعات پیش آ چکے ہیں جس میں برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے افراد پر جنسی حملے کیے گئے۔
بھارت میں نئی دہلی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے بعد نہ صرف عالمی سطح پر ایک مرتبہ پھر بھارت میں خواتین کی حفاظت کا موضوع زیر ِ بحث ہے بلکہ اس تاثر نے بھی زور پکڑا ہے کہ بھارت سیاحت کے لیے ایک خطرناک ملک بنتا جا رہا ہے۔
نئی دہلی میں ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی خاتون کے ساتھ زیاددتی کا واقعہ پیش آنے کے بعد دہلی پولیس کے سربراہ بی ایس بسّی نے اپنے ایک مختصر پیغام میں کہا تھا کہ پولیس لوگوں کی حفاظت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ہر ممکنہ اقدام اٹھا رہی ہے۔
مگر دہلی پولیس کے چیف کا یہ بیان بھارت آنے والے سیاحوں کے خدشات ختم نہیں کر سکے۔
جمعرات کو برطانوی محکمہ ِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق برطانیہ نے اپنے شہریوں کو بھارت کے سفر سے متنبہہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز پہلے ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو دہلی میں اس وقت زیاددتی کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے مقامی لوگوں سے اپنے ہوٹل کے راستے کے متعلق پوچھا۔ خاتون کو پہلے لُوٹا گیا، پھر انہیں مارا پیٹا گیا اور اس کے بعد انہیں اجتماعی زیاددتی کا نشانہ بنایا گیا۔
اس سلسلے میں تین افراد کو زیر ِ حراست لیا جا چکا ہے۔
بھارت میں اس سے قبل بھی اسی نوعیت کے واقعات پیش آ چکے ہیں جس میں برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے افراد پر جنسی حملے کیے گئے۔