صوبہٴسندھ میں لاڑکانہ کا قریبی علاقہ گڑھی خدابخش جمعرات کو پاکستان کی تمام اہم ترین حکومتی شخصیات کا مسکن بنا رہا۔ گویا پورے کا پورا دارالحکومت گڑھی خدا بخش میں امڈ آیا تھا۔
سابق وزیراعظم بینظیربھٹو کی پانچویں بر سی کے موقع پر صدر سے لیکر پیپلز پارٹی کے ایک عام کارکن اور ہمدرد تک سبھی لوگ گڑھی خدابخش میں موجود رہے۔
ان شخصیات میں صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، وزیر قانون فاروق ایچ نائیک، وزیر داخلہ رحمن ملک، پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر بدر، وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ، صدر زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، آغا سراج درانی، شرمیلا فاروقی، شازیہ مری، وزیر تجارت امین فہیم، راشد ربانی ، مولا بخش چانڈیو ، فواد چوہدری، وفاقی وزیر خورشید شاہ، امریکہ میں پاکستان کی سفیر شیری رحمن، سینیٹر اعتزاز احسن ، سعید غنی ، مخدوم شہا ب الدین و دیگر رہنماؤشامل تھے۔
حکومتی شخصیات کے علاوہ اتحادی جماعتوں کے رہنماوٴں کی بھی ایک بڑی تعداد گڑھی خدا بخش پہنچی ۔ ان میں سب سے بڑی تعداد متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماوٴں اور ذمے داروں کی تھی۔ متحدہ کا 50رکنی وفد جمعرات کو گڑھی خدا بخش پہنچا۔ اس وفد کی سربراہی ڈاکٹر صغیر احمد کر رہے تھے، جبکہ وفد میں عبدالحسیب میمن اور اشفاق منگی بھی شامل تھے۔
سابق وزیراعظم بینظیربھٹو کی پانچویں بر سی کے موقع پر صدر سے لیکر پیپلز پارٹی کے ایک عام کارکن اور ہمدرد تک سبھی لوگ گڑھی خدابخش میں موجود رہے۔
ان شخصیات میں صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، وزیر قانون فاروق ایچ نائیک، وزیر داخلہ رحمن ملک، پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر بدر، وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ، صدر زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، آغا سراج درانی، شرمیلا فاروقی، شازیہ مری، وزیر تجارت امین فہیم، راشد ربانی ، مولا بخش چانڈیو ، فواد چوہدری، وفاقی وزیر خورشید شاہ، امریکہ میں پاکستان کی سفیر شیری رحمن، سینیٹر اعتزاز احسن ، سعید غنی ، مخدوم شہا ب الدین و دیگر رہنماؤشامل تھے۔
حکومتی شخصیات کے علاوہ اتحادی جماعتوں کے رہنماوٴں کی بھی ایک بڑی تعداد گڑھی خدا بخش پہنچی ۔ ان میں سب سے بڑی تعداد متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماوٴں اور ذمے داروں کی تھی۔ متحدہ کا 50رکنی وفد جمعرات کو گڑھی خدا بخش پہنچا۔ اس وفد کی سربراہی ڈاکٹر صغیر احمد کر رہے تھے، جبکہ وفد میں عبدالحسیب میمن اور اشفاق منگی بھی شامل تھے۔