فلسطینی گروپ حماس کے زیرِانتظام علاقے غزہ پر اسرائیلی افواج کی جمعرات کے روز کی گئی تازہ بمباری سے ایک شخص ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
اس سے قبل مبینہ طور پر فلسطینی شدت پسندوں کی جانب سے کیے گئے ایک راکٹ حملے میں دو اسرائیلی شہری زخمی ہوگئے تھے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق راکٹ نے جنوبی شہر اشکیلون میں ایک بس کو نشانہ بنایا تھا جس میں دو افراد زخمی ہوئے۔ واقعہ کے بعد اسرائیلی وزیرِدفاع کی جانب سے صیہونی افواج کو فلسطینی علاقے میں فوری جوابی کاروائی کرنے کی ہدایت دی گئی۔
غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ صیہونی افواج کی بمباری سے ہلاک ہونے والا فرد ایک بزرگ فلسطینی شہری تھا۔
دریں اثناء مغربی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق جمعرات کے روز ہونے والی سرحد پار جھڑپ میں اسرائیل کی جانب سے پہلی بار درمیانے فاصلے کے میزائل دفاعی نظام کا استعمال کیا گیا۔
خبر رساں ایجنسیوں نے عینی شاہدین کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ سے فائر کیے گئے ایک اور راکٹ کو اشکیلون ہی کے علاقے میں ایک اسرائیلی میزائل نے نشانہ بنا کر ناکارہ کردیا۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے فلسطینی شدت پسندوں کی جانب سے بڑھتے ہوئے مارٹر اور راکٹ حملوں سے جنوبی اسرائیل کو محفوظ رکھنے کی غرض سے گزشتہ ماہ علاقے میں "آئرن ڈوم" نامی میزائل دفاعی نظام کی تنصیب کا اعلان کیاتھا۔ حکام کے مطابق یہ نظام 5 سے 70 کلومیٹر کی دوری سے فائر کیے گئے راکٹ کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس سےقبل اسرائیلی افواج نے اعلان کیا تھا کہ اس کی جانب سے بدھ اور جمعرات کی شب غزہ کے علاقے میں کیے گئے کئی فضائی حملوں میں غزہ اور مصر کی سرحد پہ اسمگلنگ کیلیے استعمال کی جانے والی کئی سرنگوں کو تباہ کردیا گیا ہے۔
فلسطینی حکام کے مطابق رات بھر جاری رہنے والے حملوں میں کم ازکم ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
ادھر فلسطینی اتھارٹی نے کہا ہے کہ اس کے زیرِانتظام مغربی کنارے کے علاقے میں واقع ایک سرحدی گائوں سے اسرائیلی افواج نے 100 سے زائد خواتین کو گرفتار کرلیا ہے۔
اتھارٹی کے مطابق اسرائیلی افواج جمعرات کی صبح "اوارطہ" نامی گائوں میں داخل ہوئیں اور گھر گھر تلاشی کے دوران 100 سے زائد خواتین کو حراست میں لے لیا۔ حکام کے مطابق صیہونی افواج کے علاقے میں آپریشن کا مقصد گزشتہ ماہ قتل کیے گئے ایک اسرائیلی خاندان کے مبینہ قاتلوں کو تلاش کرنا تھا۔