افغانستان میں بین الاقوامی افواج کے سبکدوش ہونے والے سربراہ امریکی کمانڈر جنرل جان ایف کیمبل نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے راولپنڈی میں الوداعی ملاقات کی ہے۔
فوجی کے شعبہ تعلقات عامہ "آئی ایس پی آر" کے بیان میں بتایا گیا کہ ملاقات میں افغان مصالحتی عمل اور اس میں پیش رفت سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بیان کے مطابق جنرل کیمبل نے دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب میں پاکستانی فوج کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے خطے کے استحکام کے لیے پاکستانی فوج کی کوششوں کا اعتراف بھی کیا۔
جنرل راحیل نے سکبدوش ہونے والے امریکی کمانڈر کو افغانستان میں استحکام کے ضمن میں کی گئی بین الاقوامی مشن کی کوششوں پر ان کے کردار کی تعریف کی۔
جنرل کیمبل نے فوج کے صدر دفاتر میں یادگارِ شہدا پر پھول بھی چڑھائے۔
جنرل کیمبل کی جگہ اب یہ ذمہ داریاں لیفٹیننٹ جنرل جان نکلسن سنبھالیں گے اور کمان کی یہ تبدیلی دو مارچ کو ہونے جا رہی ہے۔
2014ء کے اواخر میں افغانستان سے تمام بین الاقوامی لڑاکا افواج اپنا 13 سالہ مشن مکمل کر کے وطن واپس جا چکی ہیں لیکن جنگ سے تباہ حال ملک میں مقامی سکیورٹی فورسز کی تربیت اور انسداد دہشت گردی میں معاونت کے لیے لگ بھگ 12 ہزار غیر ملکی فوجی یہاں تعینات رہے جن میں 9,800 کے قریب امریکی فوجی بھی شامل ہیں۔
جنرل کیمبل نے رواں ماہ کے اوائل میں امریکی قانون سازوں کو بتایا تھا کہ امریکہ کو افغانستان میں توجہ مرکوز رکھنے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ (صورت حال میں) بتدریج بہتری کے باوجود افغان سکیورٹی فورسز اور افغان نینشل آرمی کو کئی معاملات، جیسا کہ فضائی صلاحیت اور فوجی قیادت کے مسائل کا سامنا ہے۔
افغانستان میں جہاں حکومت اور طالبان کے درمیان مفاہمت کے عمل کی بحالی کی کوششیں جاری ہیں وہیں عسکریت پسند اپنی کارروائیوں میں بھی تیزی لائے ہیں جب کہ ملک کے مشرقی حصوں میں شدت پسند گروپ داعش نے بھی قدم جمانا شروع کر دیے ہیں۔