پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے واشنگٹن میں امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات کی، جس میں خطے کی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق اتوار کو ہونے والی اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ نے انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کے کردار اور اس کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستانی فوج کی پیشہ وارانہ کارکردگی کو بھی سراہا اور کہا کہ وہ حقیقی ’بائنڈنگ فورس‘ یا یکجا رکھنے والی فورس ہے۔
جان کیری نے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں بہتری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطے کے استحکام کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
انھوں نے اس ضمن میں پاکستان کے لیے امریکہ کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
جنرل راحیل شریف اپنے پہلے سرکاری دورہ امریکہ کے دوران امریکی افواج کے اعلیٰ ترین عہدیداروں سمیت قانون سازوں سے بھی ملاقاتیں کر چکے ہیں جن میں دو طرفہ عسکری تعلقات کو فروغ دینے پر بات چیت ہوئی۔
جنرل راحیل شریف کے اس دورے میں اُن کی امریکی عہدیداروں سے ملاقاتوں میں شدت پسندوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن سے متعلق اُمور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور اور دیگر متعلقہ کمیٹیوں کے ارکان سے ہونے والی ملاقاتوں میں امریکی قانون سازوں نے پاکستانی فوج کی شدت پسندوں کے خلاف کامیابیوں کو سراہا۔
اپنے دورہ امریکہ کے دوران جنرل راحیل شریف نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک شدت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن جاری رہے گا، اور اس مسئلے سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا حاصل کیا جائے گا۔
پاکستانی فوج نے شدت پسندوں کے مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے اپنے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں جون کے وسط سے بھرپور کارروائی شروع کر رکھی ہے جو عسکری کمانڈروں بقول طے شدہ منصوبے کے تحت کامیابی سے جاری ہے اور اس میں اب تک 1200 سے زائد ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔
فوج کے سربراہ یہ کہہ چکے ہیں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ دہشت گرد دوبارہ ان علاقوں میں اپنے ٹھکانے نا بنا سکیں۔
پاکستانی قانون ساز اور ماہرین یہ کہہ چکے ہیں کہ فوج کے سربراہ کا یہ دورہ مختلف معاملات پر ایک دوسرے کے نکتہ نظر کو سمجھنے میں دونوں ملکوں کے لیے مددگار ثابت ہو گا۔