بکری تصویروں میں سے ایک مسکراتے ہوئے اور ایک غصے سے بھرے ہوئے انسانی چہرے کو شناخت کر سکتی ہے۔
ایک تازہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جب بکریوں کے سامنے چند ایسی انسانی تصویریں رکھی گئیں جس میں کچھ چہروں پر مسکراہٹ اور کچھ پر غصہ تھا تو بکریوں نے مسکراتے چہروں کو ترجیح دی۔
کوئین میری یونیورسٹی آف لندن میں کی جانے والی اس ریسرچ کے دوران 20 بکریوں کے سامنے ایک ہی شخص کی دو تصویریں رکھی گئیں جن میں سے ایک تصویر میں اس کے چہرے پر مسکراہٹ تھی اور خوشی کا اظہار ہو رہا تھا جب کہ دوسری تصویر میں وہ غصے میں بھرا ہوا تھا۔
اسکالرز نے، جن کا تعلق یورپ اور برازیل سے تھا، بتایا کہ بکریوں نے غصے سے بھرے ہوئے چہرے پر کوئی توجہ نہیں دی اور مسکراتے چہرے کے بارے میں اپنی پسندیدگی کا اظہار مسکراہٹ والی تصویر کو اپنی ناک سے چھو کر کیا۔
لندن کی کوئین میری یونیورسٹی کی کرسٹین نوروتھ نے، جو اس تحقیق کی شریک مصنف بھی ہیں، خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ بکریوں نے مسکراتے چہرے والی تصویروں پر تقربیاً ڈیڑھ سیکنڈ تک توجہ دی جب کہ غصے سے بھرے چہروں کی تصویروں پر اچٹتی سی نگاہ ڈال کر وہ ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں آگے بڑھ گئیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ بکریوں کو مسکراہٹ والے انسانی چہرے زیادہ اچھے لگے اور انہوں نے مسکرا تی تصویروں کو دیکھنے کے لیے 50 فی صد زیادہ وقت صرف کیا۔
جریدے رائل سوسائٹی اوپن سائنس میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ اس بارے میں پہلا سائنسی ثبوت ہے کہ بکریاں انسانی جذبات پڑھنے کی اہلیت رکھتی ہیں۔
بکری اور انسان کا ساتھ ہزاروں سال پرانا ہے۔ لیکن بکریاں گھوڑوں اور کتوں سے اس لحاظ سے مختلف ہیں کہ بکریوں کو دودھ، گوشت اور اس کی اون اور کھال کے لیے پالا جاتا ہے۔ جب کہ کتے شکار اور حفاظت اور گھوڑے سفر کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔
تحقیق میں شامل ایک اور اسکالر ایل نمک ایلی گاٹ کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق ہمیں یہ بتاتی ہے کہ ہم کس طرح مویشیوں اور دوسرے جانداروں کے ساتھ رابطے میں آتے ہیں کیونکہ انسانی جذبات کو سمجھے کی صلاحیت صرف پالتو جانوروں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ اس کا دائرہ بہت وسیع ہے۔
اس تحقیق کے دوران یہ بھی پتا چلا کہ جب مسکراتے چہرے کی تصویر، برہم چہرے کی تصویر کے دائیں جانب رکھی گئی تو بکریوں نے اس پر زیادہ توجہ دی، جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ مثبت جذبات کو پراسسس کرنے کے لیے بکریوں کے دماغ کا بایاں حصہ استعمال ہوتا ہے۔