نیویارک کی گولڈ مارکیٹ میں بدھ کے روز سونے کی قیمتوں میں ایک سو ڈالر فی اونس سے زیادہ کی کمی ہوئی اورمستقبل کے سودے 1761.50 فی اونس پر ہوتے دیکھے گئے ۔
جب کہ اس سے قبل سونے کی قیمت 1900 ڈالر فی اونس کے تاریخی ریکارڈ پر پہنچ گئی تھی۔
سونے کو سرمایہ کاری کا ایک محفوظ ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور معاشی مسائل کے دور میں زیادہ تر سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ میں اپنا سرمایہ لگانے کی بجائے سونا خرید نےکو ترجیح دیتے ہیں۔
یورپ میں جاری قرضوں کے بحران اور امریکہ میں معیشت کی سست روی کے باعث جولائی سے اب تک سونے کی قیمتوں میں 400 ڈالر فی اونس تک کا اضافہ ہوچکاہے۔
بدھ کے روز سونے کی قیمت میں اچانک کمی کے بارے میں ماہرین کا کہناہے کہ اس کی وجہ امریکی صنعتی شعبے کے منافع سے متعلق منظر عام پر آنے والی مثبت رپورٹیں بھی ہیں۔
1900 ڈالر فی اونس کی ریکارڈ قیمت پر پہنچنے کے بعد کئی معاشی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا تھا کہ کئی سرمایہ کار ، جنہوں نے کچھ عرصہ قبل سونا ذخیرہ کیاتھا، منافع حاصل کرنے کے لیے اپنا اسٹاک مارکیٹ میں لاسکتے ہیں، جس سے سونے کی قیمتیں اچانک گرسکتی ہیں۔