کیا آپ نے اپنا گوگل ای میل اکاؤنٹ طویل عرصے سے استعمال نہیں کیا؟ اور آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا ای میل اکاؤنٹ غائب نہ ہو تو رواں ہفتے آپ کو ایک بار اسے لازمی سائن ان کر لینا چاہیے۔
گوگل کی نئی پالیسی کے تحت وہ اکاؤنٹ جو زیادہ عرصے سے فعال نہیں ہیں انہیں مرحلہ وار یکم دسمبر سے ڈیلیٹ کر دیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق گوگل نے رواں برس مئی میں غیر فعال اکاؤنٹس کے حوالے سے نئی پالیسی کا اعلان کیا تھاجس کے تحت گزشتہ دو برس کے دوران غیر فعال رہنے والے اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کر نے کا بتایا گیا تھا۔
گوگل کی نئی پالیسی کے تحت جمعے سے اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کا عمل شروع ہوگا۔اگر کسی صارف کا کوئی بھی ای میل اکاؤنٹ ایسا ہے جو کہ ڈیلیٹ کیا جا سکتا ہے تو کمپنی کی طرف سے اسے ریکوری ای میل آئی ڈی پر پیغامات ارسال کیے جا رہے ہیں۔
اگر آپ کو خدشہ ہے کہ آپ کا گوگل اکاؤنٹ بھی نئی پالیسی سے متاثر ہو سکتا ہے تو درج ذیل معلومات کے بارے میں جاننا آپ کے لیے ضروری ہے۔
غیر فعال اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کی وجہ
گوگل نے غیر فعال اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کی وجہ سیکیورٹی وجوہات قرار دیا تھا۔یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اکاؤنٹس جو ایک طویل عرصے سے صارفین استعمال نہیں کر رہے وہ یا تو ہیک ہو چکے ہیں یا ان تک ان کے حقیقی صارفین کی رسائی مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے۔
کمپنی کے مطابق وہ اکاؤنٹس جنہیں صارفین بھول چکے ہیں یا ان کا استعمال ترک کیا جا چکا ہے ان میں زیادہ تر کے پاس ورڈز بھی انتہائی پرانے ہیں جب کہ ان پر سیکیورٹی کا خاص فیچر 'ٹو فیکٹر اتھنٹیکیشن' بھی نہیں لگایا گیا۔
گوگل کا کہنا ہے کہ ایسے اکاؤنٹس جن پر سیکیورٹی کم ہے انہیں ہائی جیک کرنا آسان ہوتا ہے اور انہیں ہائی جیک کرکے بد نیتی پر مبنی اقدامات یا مواد کے لیے استعمال کرنا آسان ہو جاتا ہے۔
گوگل نے یہ بھی انتباہ کیا ہے کہ کم سیکیورٹی والے اکاؤنٹس کے ذریعے صارفین کی شناخت سے متعلق معلومات بھی چوری ہو سکتی ہیں۔
گوگل اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ ہونے سے کیسے بچائیں؟
اپنے گوگل اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ ہونے سے بچانے کا سب سے آسان طریقہ اسے ایکٹیو یعنی فعال رکھنا ہے۔
اگر آپ کا اکاؤنٹ فعال ہے تو اس کے ڈیلیٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ اگر کوئی ایسا اکاؤنٹ ہے جس کا استعمال کم ہے تو ایسے میں گوگل کی پالیسی کے تحت اپنے اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ ہونے سے محفوظ رکھنے کے لیے دو سال میں کم از کم ایک بار لاگ ان کرنا ہوگا۔
اس کے ساتھ ساتھ کچھ اور اس طرح کے اقدامات ہیں جن سے اکاؤنٹ کا اسٹیٹس ایکٹو رہے گا۔ ان میں گوگل سے منسلک اس کی دیگر مصنوعات کا استعمال شامل ہے جیسے اگر کوئی یوٹیوب ویڈیوز دیکھنے کے لیے اپنا اکاؤنٹ استعمال کرتا ہے یا گوگل کا سرچ انجن استعمال کرتے ہوئے سائن ان رہتا ہے تو اس کا اسٹیٹس فعال شمار ہوتا ہے۔ یوں اکاؤنٹ کے ڈیلیٹ ہونے کے امکانات نہیں ہیں۔
گوگل فوٹوز کی ایپلی کیشن کے استعمال کے لیے بھی سائن ان کرنا پڑتا ہے۔
گوگل کی جانب سے اعلان کیا جا چکا ہے کہ کسی اکاؤنٹ کے ڈیلیٹ ہونے پر اس سے منسلک گوگل فوٹوز بھی ڈیلیٹ ہوں گی۔ البتہ یہ اس صورت میں ہوگا اگر کوئی اکاؤنٹ دو برس تک فعال نہیں رہتا۔
اگر آپ اپنے گوگل فوٹوز کے اکاؤنٹ کو استعمال کر رہے ہیں اور اس میں فوٹوز موجود ہیں تو وہ محفوظ ہیں۔
گوگل کی نئی پالیسی میں محفوظ رہنے والے اکاؤنٹس
گوگل کی دو برس یا اس سے زائد عرصے سے غیر فعال اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کی پالیسی کا اطلاق صرف پرسنل اکاؤنٹس پر ہوگا۔
گوگل کا کہنا ہے کہ ایسے اکاؤنٹس جو کہ کمپنیوں یا تعلیمی اداروں کے لیے بنائے گئے ہوں گے ان پر نئی پالیسی کا اطلاق نہیں ہوگا۔
گوگل کی پالیسی کے تحت ان کاؤنٹس پر بھی اس پالیسی کا اطلاق نہیں ہوگا جن کے ذریعے کوئی سبسکرپشن حاصل کی گئی ہو اور یہ سبسکرپشن اب بھی برقرار ہو یا کوئی خریداری کی گئی ہے اور اس میں بیلنس موجود ہے۔
’اے پی‘ کے مطابق گوگل کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ بھی منصوبہ ہے اگر کسی ای میل اکاؤنٹ سے منسلک یوٹیوب چینل پر ویڈیوز موجود ہیں تو اسے بھی ڈیلیٹ نہیں کیا جا ئے گا۔
کیا گوگل اکاؤنٹ سے ڈیٹا محفوظ بنانا ممکن ہے؟
اگر آپ اپنا گوگل اکاؤنٹ محفوظ بنا رہے ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ چاہتے ہیں کہ اس پر موجود ڈیٹا بھی محفوظ رہے تو کچھ ایسے ٹولز ہیں جن کے استعمال سے ڈیٹا کا بیک اپ بنانا ممکن ہے۔
گوگل کا ایک فیچر ’گوگل ٹیک آؤٹ‘ ہے جو صارف کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ گوگل کی کسی بھی پروڈکٹ یا کسی اکاؤنٹ سے منسلک تمام معلومات یا مواد کو ڈاؤن لوڈ کرکے اپنے پاس محفوظ مقام پر رکھ سکے۔
گوگل ٹیک آؤٹ کے ذریعے اپنے غیر فعال اکاؤنٹ پر موجود مواد اور معلومات کو اپنے پاس محفوظ بنانا آسان ہے جب کہ اس کے ذریعے خود بھی تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کرکے اکاؤنٹ کو خود ختم کیا جا سکتا ہے۔
ایسے افراد جن کا انتقال ہو چکا ہو اور ان کا گوگل اکاؤنٹ موجود ہو ان کے لیے بھی کمپنی نے ہر کیس کے حساب سے پالیسی اپنائی ہے اور اس اکاؤنٹ میں موجود مخصوص معلومات یا مواد تک انتقال کرنے والے شخص کے لواحقین میں سے کسی ایک کو محدود رسائی دی جا سکتی ہے۔
گوگل نے اپنے صارفین سے کہا ہے کہ وہ اپنے اکاؤنٹس کے ساتھ ریکوری ای میل آئی ڈی لازمی اپڈیٹ کریں تاکہ انہیں اس ریکوری ای میل آئی ڈی سے بر وقت معلومات مل سکیں۔
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔