انٹرنیٹ کا مقبول ترین سرچ انجن ’گوگل‘ اب لے کر آ رہا ہے ایک انوکھی نئی ڈیوائس ۔۔۔ ’گوگل گلاس‘، جس میں لگا کمپیوٹر ہمارے روزمرہ کے معمولات اور ایک دوسرے سے ابلاغ کا طریقہ بدل دے گا۔
’گوگل گلاس‘ میں استعمال کی گئی ٹیکنالوجی بہت سے سمارٹ فونز میں پہلے سے موجود ہے۔ لیکن گوگل سے منسلک ماہرین نے اسے ایک نئے اور دلچسپ انداز میں استعمال کرنے کی ٹھانی ہے۔
کرس ڈیل، ’گوگل گلاس‘ سے بطور سینئیر مینیجر آف کمیونیکشن منسلک ہیں اور کہتے ہیں کہ، ’گوگل گلاس ایک بہت ننھّا منّا سا کمپیوٹر ہے جو عینک کی صورت میں آپ کی آنکھ سے بالکل اوپر لگا ہوگا۔ جس سے آپ دنیا کو ایک نئے اور دلچسپ طریقے سے دیکھ سکیں گے۔‘
اس عینک کے فریم پر ایک بہت چھوٹی سی وڈیو سکرین لگی ہے جس سے ایک کیمرہ منسلک ہے جو آپ کے سمارٹ فون کے ساتھ منسلک کیا جا سکتا ہے۔
یہ جاننے کے لیے کہ ’گوگل گلاس‘ کو کس طرح سے استعمال کیا جا سکتا ہے، گوگل نے چند رضاکاروں کو ’گوگل گلاس‘ دیا۔۔۔ اس تجربے کا مقصد یہ دیکھنا تھا کہ لوگوں کو یہ نئی ڈیوائس کیسی لگے گی اور اسکو استعمال کرکے ان کا رد ِ عمل کیا ہوگا؟
کرس ڈیل کا کہنا ہے کہ ایک عام انسان دن میں 150 مرتبہ اپنا سمارٹ فون استعمال کرتا ہے جبکہ ’گوگل گلاس‘ سے ٹیکنالوجی کا استعمال مزید آسان ہو جائے گا۔
’گوگل گلاس‘ کو عینک کو دائیں طرف ہلکا سا دبانے پر آپ کی آنکھوں کے سامنے بہت سے مختلف آپشنز آجائیں گے جس میں انٹرنیٹ استعمال کرنا، وڈیو بنانا، میسج بھیجنا اور راستے کی نشاندہی جیسی آپشنز شامل ہیں۔
گوگل کا کہنا ہے کہ وہ ابھی بھی ’گوگل گلاس‘ پر تجربات کر رہا ہے۔ گوگل کے مطابق یہ ڈیوائس اگلے برس تک مارکیٹ میں متعارف کرا دی جائے گی۔
’گوگل گلاس‘ میں استعمال کی گئی ٹیکنالوجی بہت سے سمارٹ فونز میں پہلے سے موجود ہے۔ لیکن گوگل سے منسلک ماہرین نے اسے ایک نئے اور دلچسپ انداز میں استعمال کرنے کی ٹھانی ہے۔
کرس ڈیل، ’گوگل گلاس‘ سے بطور سینئیر مینیجر آف کمیونیکشن منسلک ہیں اور کہتے ہیں کہ، ’گوگل گلاس ایک بہت ننھّا منّا سا کمپیوٹر ہے جو عینک کی صورت میں آپ کی آنکھ سے بالکل اوپر لگا ہوگا۔ جس سے آپ دنیا کو ایک نئے اور دلچسپ طریقے سے دیکھ سکیں گے۔‘
اس عینک کے فریم پر ایک بہت چھوٹی سی وڈیو سکرین لگی ہے جس سے ایک کیمرہ منسلک ہے جو آپ کے سمارٹ فون کے ساتھ منسلک کیا جا سکتا ہے۔
یہ جاننے کے لیے کہ ’گوگل گلاس‘ کو کس طرح سے استعمال کیا جا سکتا ہے، گوگل نے چند رضاکاروں کو ’گوگل گلاس‘ دیا۔۔۔ اس تجربے کا مقصد یہ دیکھنا تھا کہ لوگوں کو یہ نئی ڈیوائس کیسی لگے گی اور اسکو استعمال کرکے ان کا رد ِ عمل کیا ہوگا؟
کرس ڈیل کا کہنا ہے کہ ایک عام انسان دن میں 150 مرتبہ اپنا سمارٹ فون استعمال کرتا ہے جبکہ ’گوگل گلاس‘ سے ٹیکنالوجی کا استعمال مزید آسان ہو جائے گا۔
’گوگل گلاس‘ کو عینک کو دائیں طرف ہلکا سا دبانے پر آپ کی آنکھوں کے سامنے بہت سے مختلف آپشنز آجائیں گے جس میں انٹرنیٹ استعمال کرنا، وڈیو بنانا، میسج بھیجنا اور راستے کی نشاندہی جیسی آپشنز شامل ہیں۔
گوگل کا کہنا ہے کہ وہ ابھی بھی ’گوگل گلاس‘ پر تجربات کر رہا ہے۔ گوگل کے مطابق یہ ڈیوائس اگلے برس تک مارکیٹ میں متعارف کرا دی جائے گی۔