رسائی کے لنکس

ممنوعہ فنڈنگ کیس: وفاقی حکومت کا تحریکِ انصاف کے خلاف کارروائی کا فیصلہ


پاکستان کی وفاقی حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف بیرون ممالک سے ممنوعہ فنڈنگ کی الیکشن کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی اور تحقیقات کی جائیں گی۔

اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں اتحادی رہنماؤں کے دوسرے روز ہونے والے اس اجلاس میں یہ طے پایا ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کے فیصلے کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان اور دیگر ملوث پارٹی رہنماؤں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔

منگل کو الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی پر غیر ملکی فنڈنگ کا الزام ثابت ہوا ہے اور اس معاملے کو مزید کارروائی کے لیے وفاقی حکومت کو بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔

وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اتحادی رہنماؤں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ تمام اتحادی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ تحریک انصاف کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف فردِ جرم ہے جس میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ پی ٹی آئی کو فارن فنڈنگ ہو ئی ہے اور اب اس معاملے پر آئین و قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بطور پارٹی چیئرمین اور عارف علوی بطور صدرِ مملکت مستعفی ہوں ’کیونکہ وہ مجرم ثابت ہو گئے ہیں۔‘

اتحادی جماعتوں کی جانب سے لیے گئے ان فیصلوں کو جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا جہاں سے منظوری کے بعد باقاعدہ عملی کارروائی کا آغاز ہوجائے گا۔

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بھی تصدیق کی کہ جمعرات کو وفاقی کابینہ میں الیکشن کمیشن کے ممنوعہ فنڈنگ کی رپورٹ پر بنیادی فیصلے لیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگر یہ ڈکلیئر کرنا ہے کہ پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ لینے والی جماعت ہے تو یہ وفاقی کابینہ فیصلہ کرے گی۔ لیکن اس کے ساتھ اس معاملے کے دیگر پہلو بھی ہیں جن میں سے کوئی وفاقی تحقیقاتی ادارے، کوئی انسدادِ بدعنوانی اور کوئی پولیس کے دائرہ کار میں آتا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اس میں کوئی جلد بازی نہیں ہو گی جو وقت درکار ہے وہ لیا جائے گا تاکہ سب آئین و قانون کے تحت سوچ سمجھ کر کیا جائے۔


اس سوال کہ کیا عمران خان کا نام سفری پابندیوں کی فہرست یعنی ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے? رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد تمام متعلقہ ادارے اپنے طور پر کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کا نام ای سی ایل پر ڈالنا ہے یا کسی کو گرفتار کرنا ہے تو وہ سب کیا جائے گا۔

رہنما تحریکِ انصاف فواد چوہدری نے حکومتی اتحاد کے ان فیصلوں پر ردِِعمل میں کہا کہ عمران خان کا نام ای سی ایل پر ڈالنا حماقت ہوگی۔

اپنے ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان حکومت جانے کے بعد ایک بار بھی ملک سے باہر نہیں گئے اور عوام کا حکومت منتخب کرنے کا حق ہر صورت منوایا جائے گا۔


منگل کو الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کا حصول ثابت ہونے کے فیصلے کے بعد حکمران اتحاد کے رہنماؤں نے دو روز تک اس معاملے پر تفصیلی غور کیا گیا اور آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ عمران خان کو نااہل کرانے کے لیے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا جو کہ ممنوعہ فنڈنگ کی وفاقی ادارے سے تحقیقات کی روشنی میں ہوگا۔

اس کے علاوہ ممنوعہ فنڈنگ کے لیے استعمال ہونے والے تحریکِ انصاف کے بے نامی بینک اکاؤنٹس کی جانچ پرتال بھی کی جائے گی اور 2013 کے بعد سے پی ٹی آئی کو حاصل ہونے والی رقوم کا ریکارڈ بھی نکلوایا جائے۔

XS
SM
MD
LG