صوبہ سندھ کے مستعفی گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان پیر کی رات اچانک نجی دورے پر لندن روانہ ہوگئے ۔ انہوں نے پیر کی شام اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا تاہم یہ استعفیٰ ابھی منظورہونا باقی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ اور صدر آصف علی زرداری بھی لندن میں مقیم ہیں۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس تناظر میں گورنر کا اچانک دورہ معنی خیز ہے۔
گورنرہاؤس سندھ کے ترجمان وجاہت حسین رضوی استعفیٰ کی تصدیق کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے گورنرسندھ نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بجھوادیا ہے ۔ اب اسپیکر سندھ اسمبلی نثار کھوڑو قائم مقام گورنر سند ھ کا عہد ہ سنبھال لیں گے ۔ ڈاکٹر عشرت العباد سب سے طویل عرصے تک گورنر سندھ کے عہدے پر فائز رہے ، انہیں 27دسمبر 2002کو گورنرسندھ بنایا گیا تھا۔
لندن روانگی سے قبل کراچی ائیرپورٹ پر انہوں نے میڈیا سے مختصر بات چیت میں کہا کہ وہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی دعاوٴں سے گورنر بنے تھے اب انہیں کی دعاوٴں کے زیر سایہ لندن جارہا ہوں۔
پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں پانچ مرتبہ پہلے بھی علیحدگی ہوچکی ہے اور ہر بار دونوں فریقوں میں گلے شکوے دور کرانے میں گورنر سندھ اور وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک ہمیشہ آگے آگے رہے ۔ مفاہمتی عمل میں بھی عشرت العباد کا انتہائی کلیدی کرداررہا ۔