امریکہ ابھی تک چند سال قبل آنے والے عالمی اقتصادی بحران کے دائرے سے پوری طرح باہر نہیں نکل سکا ہے۔یہاں طویل عرصے سے بےروزگاری اپنی بلند ترین سطح پر بدستور قائم ہے۔کئی علاقوں میں تومعاشی صورت حال بہت پیچیدہ ہے اور وہاں کے کاروباری حلقے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیئے غیر ملکی سرمایہ کاری کی جانب دیکھ رہے ہیں ۔امریکی حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے انہیں اور ان کے خاندانوں کو امریکہ میں مستقل سکونت کے لیے گرین کارڈ کی سہولت فراہم کررہی ہے۔
لین کاسٹر کا شہر امریکی ریاست کیلی فورنیا کے صحرائی علاقے میں واقع ہے ۔یہ شہراپنی وافر دھوپ اور شمسی توانائی کا استعمال کرنے والی عمارتوں پر نازاں ہے ۔ تاہم شہر کے نائب مئیر کے مطابق اس شہر کا ایک اہم مسئلہ بے روزگار ی ہے جس کی سطح17 فیصد شرح بھی زیادہ ہے ۔ جو قومی اوسط کا تقریباً دو گنا ہے ۔
نائب مئیر کٹ یی زنٹو بے روزگاری کے حل کے طور پر ان چینی سرمایہ کاروں پر انحصار کر رہے ہیں ۔
شو شنگ پنگ، جنوبی کیلی فورنیا میں دس کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری کے لیے زمین کی تلاش میں ہیں ۔ ان کا خواب ایک ایسے مرکز کا قیام ہے جہاں چینی کاروبار اپنی مصنوعات کو ذخیرہ کر کے وہاں سے شمالی امریکہ میں اس کی ترسیل کرسکیں ۔
شو ، امریکی ویزا کے ای بی فائیو پروگرام میں حصہ لینے کے اہل ہیں ۔یہ پروگرام غیر ملکی سرمایہ کاروں اور ان کے خاندانوں کو بے روزگاری کی اونچی شرح رکھنے والے دیہی اور شہری علاقوں میں پانچ لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری کی عوض مستقل شہریت کا حق دیتا ہے ۔ اس سرمایہ کاری سے دو سال کے عرصے میں کم از کم دس ملازمتیں پیدا کرنا ضروری ہے ۔
اس پروگرام سے زیادہ تر چینی سرمایہ کار فائدہ اٹھارہے ہیں۔
جیمز لی سرمایہ کاروں کو راغب کرکے معاشی ترقی میں اضافے کی حوصلہ افزائی سے متعلق ایک علاقائی مرکز کے سربراہ ہیں ، جسے امریکی ادارہ شہریت اور امیگریشن سروسز نے یہ ذمہ داری سونپی ہے ۔ ای بی فائیو پروگرام 1990ء میں شروع کیا گیا تھا ، لیکن اس میں چینی سرمایہ کاروں کی دلچسپی 2008ء میں بڑھنا شروع ہوئی۔
شو، امیر چینیوں کے بڑھتےہوئے طبقے کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ اگرچہ ان کے لیے امریکہ کی مستقل سکونت زیادہ اہمیت نہیں رکھتی، لیکن وہ تسلیم کرتے ہیں کہ گرین کارڈ کے ساتھ وہ ویزے کے بغیر کئی دوسرے ممالک میں جاسکتے ہیں ۔ اس لیے وہ اسے اہم سمجھتے ہیں۔
ای بی فائیو پروگرام کے اطلاق کے بعد سے اب تک اس کے تحت 34 ہزار سے زیادہ ملازمتیں پیدا کی جاچکی ہیں۔
لین کاسٹر کے عہدے داروں کو توقع ہے کہ اس ویزہ پروگرام کے باعث اس شہر میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں مزید اضافہ ہوگا۔