گنی کی وزارت صحت نے فوجی تنصیبات میں دھماکوں کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 98 ہوگئی ہے۔ ہلاکتوں میں یہ اضافہ رضاکاروں کو عمارتوں کے ملبے سے ملنے والی نعشوں کے بعد ہوا ہے۔
اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ اتوار کے روز ہونے والے دھماکوں سے 20 افراد ہلاک اور کم از کم 615 افراد زخمی ہوئے۔
گنی کی وزارت صحت کی جانب سے پوسٹ ہونے والی ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے دھماکے کے متاثرین کی ذہنی صحت کی بحالی کے لیے ماہرین نفسیات اور نرسوں پر مشتمل ایک بریگیڈ تشکیل دے دیا ہے جو انہیں دھماکے اور اس کے نقصانات کے خوف اور اثرات سے نجات دلانے کے لیے کام کرے گا۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دھماکوں سے صرف جسمانی نقصان ہی نہیں ہوا بلکہ اس کے دماغ پر بھی اثرات پڑے ہیں۔
گنی کے صدر ٹوڈورو اوبیانگ نگوما نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ دھماکے مقامی وقت کے مطابق اتوار کو شام چار بجے ہوئے جس کی وجہ باٹا کے علاقے مونڈونگ نکوانٹوما کے ایک فوجی مرکز میں ڈائنامائٹ کی دیکھ بھال میں بے احتیاطی برتنا تھا۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ دھماکوں سے باٹا کے علاقے میں تقریباً تمام مکانوں اور عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
گنی کی وزارت دفاع کی جانب سے اتوار کو دیر گئے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی مرکز میں واقع ہتھیاروں کے گودام میں لگنے والی آگ بڑے ہتھیاروں کے دھماکوں کا سبب بنی۔ بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ابتدائی طور پر 20 افراد ہلاک اور 600 زخمی ہوئے ہیں اور دھماکوں کی وجوہات جاننے کے لیے تفصیلی تحقیقات کی جائیں گی۔
ملک کے صدر نے کہا ہے کہ آگ لگنے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ فوجی عمارتوں کے گرد واقع فصلوں کو مقامی لوگ جلا رہے تھے۔
سرکاری ٹیلی وژن نے دکھایا ہے کہ دھماکے کے مقام سے دھوئیں کے گہرے بادل بلند ہو رہے ہیں اور لوگ افراتفری میں بھاگ رہے ہیں۔ لوگ چلاتے ہوئے یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ پتا نہیں کیا ہوا ہے۔ لیکن سب کچھ تباہ ہو گیا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس پر مقامی میڈیا کی دکھائی جانے والی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ ملبے اور دھوئیں سے بچنے کے لیے خوف کے مارے گلیوں میں چیختے چلاتے ہوئے بھاگ رہے ہیں۔ مکانوں کی چھتیں اڑ چکی ہیں اور زخمیوں کو اسپتال پہنچایا جا رہا ہے۔
مقامی ٹی وی چینل TVGE سے بات کرتے ہوئے اسپتال کے ایک ڈاکٹر فلورین ٹینو نے بتایا کہ یہ بحرانی لمحات ہیں۔ اسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ نہیں رہی اور ہم زخمیوں کی دیکھ بھال کیلئے سپورٹس سینٹر میں کووڈ 19 کے لئے قائم کئے گئے مرکز کو استعمال کر رہے ہیں۔
مقامی ریڈیو اسٹیشن ' ریڈیو ماکوٹو' نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ دھماکے کے مقام کے گرد چار کلومیٹر کے علاقے کو لوگوں سے خالی کروایا جا رہا ہے کیونکہ باردوی گیسوں کی بو اور دھواں صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
استوائی خطے میں واقع افریقی ملک گنی کی آبادی 13 لاکھ ہے۔ یہ کیمرون کے جنوب میں واقع ہے اور اس نے 1968 میں سپین سے آزادی حاصل کی تھی۔
دھماکوں کا نشانہ بننے والے شہر باٹا کی آبادی تقریباً ڈھائی لاکھ ہے۔