چینی حکام نے پیر کے روز کہا کہ مشرقی صوبے شاندونگ میں اس مہینے کے اوائل ایک کان میں ہونے والے حادثے کی جگہ سے ریسکیو ورکرز نے 9 لاشیں نکالی ہیں۔
یہ ریسکیو آپریشن 10 جنوری کو ایک کان میں ہونے والے دھماکے کے بعد شروع کیا گیا جس میں 22 افراد سینکڑوں میٹر زیر زمین پھنس گئے تھے۔ اس جگہ سے ایک روز پہلے 11 افراد کو زندہ نکال لیا گیا تھا۔
ریسکیو ورکرز کی ٹیموں نے ڈرلنگ کے ذریعے ان کان کنوں تک خوراک اور ادویات پہنچائی تھیں۔ ابھی تک ایک کان کن لاپتا ہے۔
پیر کے روز ایک نیوز بریفنگ میں یانتائی شہر کے میئر چین فئی نے رپورٹرز کو بتایا کہ کان میں سرچ آپریشن کے دوران ریسکیو ورکرز کو 9 لاشیں ملی ہیں۔
چینی سرکاری ٹیلی وژن کی رپورٹ کے مطابق ہوشان کان میں دھماکہ اس کے وینٹی لیٹر شافٹ میں ہوا جس کی وجہ سے کیبل کار کا راستہ بند ہو گیا جو ان کان کنوں کو کان کے اندر اور باہر لے جاتی تھی۔ ریسکیو ٹیم کے چیف چین یامن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ 9 کان کن تب ہلاک ہوئے جب وہ کان سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے اور کان میں دوسرا دھماکہ ہوا۔
چینی حکام نے اس کان کے کئی مینیجرز کو حراست میں لے لیا ہے۔ یہ کان ابھی بھی زیر تعمیر تھی اور ان منیجرز پر الزام ہے کہ انہوں نے اس دھماکے کی خبر کو 24 گھنٹے تک روکے رکھا۔