رسائی کے لنکس

'سرطان سے ہر سال افریقہ میں پانچ لاکھ افراد ہلاک ہو جاتے ہیں'


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ڈبلیو ایچ او کے مطابق افریقہ میں سرطان سے متاثر ہونے والوں میں زیادہ تعداد چھاتی، رحم اور مثانے کے غدود کے سرطان سے متاثر ہونے والوں کی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ براعظم افریقہ میں سرطان کی وجہ سے ہر سال پانچ لاکھ افراد کی موت واقع ہو جاتی ہے جو کہ دنیا بھر میں سرطان سے ہونے والی اموات کا چھ فیصد ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق افریقہ میں سرطان سے متاثر ہونے والوں میں زیادہ تعداد چھاتی، رحم اور مثانے کے غدود کے سرطان سے متاثر ہونے والوں کی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے جنیوا میں واقع صدر دفتر میں انسداد سرطان سے متعلق عہدیدار ڈاکٹر ایندری الباوی کا کہنا ہے کہ افریقہ میں سرطان کی بیماری کی وجوہات ہمیشہ واضح نہیں ہوتیں لیکن چھاتی کے سرطان کی وجہ بننے والے عوامل میں الکوحل کا استعمال، موٹاپا اور جسمانی سرگرمی کا نا ہونا ہے۔

قوت مدافعت کمزور ہونے کی وجہ سے لوگوں کے کئی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے بشمول انسانی پیپلوما وائرس یعنی ایچ پی وی جو رحم کے سرطان کا موجب بنتا ہے۔

الباوی نے کہا کہ "افریقہ میں خواتین میں ایچ آئی وی کی شرح سب سے زیادہ ہے جس کی وجہ سے ایچ پی وی کے اثرات سنگین ہو جاتے ہیں۔ اس لئے متعدی بیماریوں کے مجموعی اثر سے افریقہ اور دیگر جگہوں پر رحم کے سرطان کے کیسوں کی وجہ سمجھ میں آتی ہے۔"

الباوی نے کہا کہ ایچ پی وی کے ساتھ دوسری بیماریاں بھی سرطان کا موجب بن سکتی ہیں۔ تاہم تمام سرطان مہلک نہیں ہوتے خاص طور پر جب ان کی جلد تشخیص ہو جائے۔

ڈبلیو ایچ او حکومتوں کی اس بارے میں حوصلہ افزائی کرنے میں سرگرم ہے کہ وہ ایسے اقدامات کریں جو خاص طور پر مقامی یا صحت کی بنیادی سہولت فراہم کرنے کی سطح پر کم خرچ لیکن سود مند ہوں۔

الباوی نے کہا کہ "جلد تشخیص صحت کے اخراجات کے حوالے سے نہایت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اگر ہم سرطان کی جلد تشخیص کر لیں تو پھر اس کے علاج کے اخراجات بھی کم ہوں گے۔ ہم زیادہ آمدن والے ملکوں کے حوالے سے یہ بات جانتے ہیں کہ سرطان کی پہلے یا دوسرے مرحلے میں تشخیص ہو جائے تو اس سے اس کے علاج کے اخراجات کم ہو جاتے ہیں۔"

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرطان کی جلد تشخیص کی وجہ سے زہریلی ادوایات کا استعمال بھی ممکنہ طور پر کم ہو جاتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی طرف سے وضع کیے گئے راہنما اصولوں میں سرطان کی تشخیص کے کم خرچ طریقے تجویز کئے گئے ہیں جن کے تحت صحت کے کارکنوں کو اس بات کی تربیت دینا ہے کہ وہ سرطان کی ممکنہ علامات کی کس طرح تشخیص کر سکتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت سرطان کے مریضوں کی دیکھ بھال سے متعلق طریقوں کو بہتر کرنے کے لئے ملکوں کو مشاورت فراہم کرتا ہے جن میں صحت کا بیمہ اور دیگر طریقے بھی شامل ہیں جن سے سرطان کا علاج کروانا سستا ہو۔

الباوی نے کہا کہ یہ ایک مربوط کوشش ہے جس میں حکومتیں، اقوام متحدہ، امدادی ادارے اور کارکنان بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب مل کر اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ کن اہم شعبوں میں سرمایہ کاری سے صحت کی سہولتوں کو بہتر کیا جاسکتا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں افراد کی زندگیوں کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG