رسائی کے لنکس

ہالووین پر اسپائڈرمین، ڈینوسار اور کلون باہر نکل آئے


صدر ٹرمپ ہالووین کے موقع پر وائٹ ہاؤس میں بچوں میں ٹافیاں تقسیم کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ ہالووین کے موقع پر وائٹ ہاؤس میں بچوں میں ٹافیاں تقسیم کر رہے ہیں۔

جیسے جیسے 31 اکتوبر قریب آ رہا ہے، امریکہ میں بچوں کا جوش و خروش اور والدین کی پریشانی بڑھتی جا رہی ہے۔ بچے اس لیے خوش ہیں کہ وہ اپنی پسند کا ڈرؤانا لباس پہن کر جشن منائیں گے اور چاکلیٹ اور ٹافیاں اکھٹی کریں گے۔

والدین اس لیے پریشان ہیں کہ انہیں اپنے بچوں کی خوشیاں پوری کرنے کے لیے خریداریاں کرنی ہیں۔ بچوں کی خریداری ایک ایسی چیز ہے جو جتنا چاہے پہلے شروع کر دیں، آخری لمحوں تک جاری رہتی ہے۔

'ہالووین' بنیادی طور پر تو روحوں اور جنوں بھوتوں کا تہوار ہے۔ اگر نہ بھی ہو تو بھی صدیوں پہلے اس کی ابتدا اس نظریے سے ہوئی تھی کہ 31 اکتوبر کی شام خزاں ختم اور سردیوں شروع ہوتی ہیں۔ موسموں کے اس سنگم کی رات روحیں ان جگہوں پر واپس آتی ہیں جہاں وہ کبھی زندہ انسانوں کی شکل میں رہا کرتی تھیں۔

روحوں کی خوشنودی کے لیے میٹھے پکوان بنا کر بانٹے جاتے تھے اور بچوں کو بھوت پریت اور جادوگرنیوں کے لباس پہنائے جاتے تھے، تاکہ روحیں بچوں کو مافوق الفطرت ملبوسات میں دیکھ پر بہل جائیں۔

روحوں کا دنیا میں آمد کا تصور صرف عیسائیت میں ہی نہیں ہے بلکہ کسی نہ کسی انداز میں دنیا کے دوسرے مذاہب اور عقائد میں بھی پایا جاتا ہے اور وہ اپنی روایتوں اور رواجوں کے مطابق اس پر عمل کرتے ہیں۔ لیکن 'ہالووین' کو دنیا بھر میں ملنے والی شہرت کی وجہ ہے کہ اب یہ تہوار کمرشلائز ہو گیا ہے اور اس کا عقیدے اور روايات سے کچھ زیادہ تعلق نہیں رہا۔

نیویارک کی سالانہ ہالووین پریڈ کا ایک منظر
نیویارک کی سالانہ ہالووین پریڈ کا ایک منظر

روایت یہ ہے کہ ہالووین کی ابتدا برطانیہ کے علاقے آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ سے ہوئی۔ امریکہ دریافت ہونے کے بعد جب برطانیہ سے لوگ اس نئے براعظم میں آ کر بسنا شروع ہوئے تو یہ تہوار بھی ان کے ساتھ آ گیا۔ کچھ عرصہ تو ہالووین اپنی ابتدائی شکل میں برقرار رہا پھر وقت گزرنے کے ساتھ یہ تاجروں کے ہاتھ لگ گیا اور انہوں نے اسے اپنی آمدنی کا ذریعہ بناتے ہوئے نئی نئی اختراعات کر کے اسے ایک میلہ بنا دیا۔

امریکہ میں اکتوبر شروع ہوتے ہی ہالووین کا میلہ سج جاتا ہے۔ دکانیں اور مارکیٹیں ہالووین کے کاسٹیوم، چاکلیٹوں اور میٹھی گولیوں سے بھر جاتی ہیں۔ اب تو ہالووین کی رات اکثر مقامات پر بڑے پیمانے پر چراغاں کیا جاتا ہے جس میں برقی قمقوں سی بنی اچھلتی کودتی روحیں اور بھوت پریت اپنا رنگ جماتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کئی لوگ تو اپنے گھروں کے سامنے الیکٹرانک بھوت پریت اور دیگر بلاؤں کی نمائش کا مقابلہ کرتے ہیں۔

ہالووین کے موقع پر ایک گھر کی سجاوٹ کا منظر
ہالووین کے موقع پر ایک گھر کی سجاوٹ کا منظر

31 اکتوبر کی شام ہالووین کی آغاز اس طرح سے ہوتا ہے کہ بچے بھوت پریت وغیرہ کے کاسٹیوم پہن کر اپنے والدین کے ساتھ ہر دروازے پر دستک دیتے ہیں۔ جیسے ہی دروازہ کھلتا ہے تو وہ’ ٹرک آر ٹریٹ‘ کا شور مچاتے ہیں۔ گھر والے ان میں چاکلیٹ اور میٹھی گولیاں تقسیم کر دیتے ہیں۔ پھر یہ قافلہ اگلے دروازے پر دستک دینے کے لیے چل پڑتا ہے۔

چند عشرے پہلے تک بچوں کو ٹافیوں کی بجائے گھر میں تیار کیا ہوا کوئی میٹھا پکوان دیا جاتا تھا۔ ٹافیوں نے میٹھے پکوان کی جگہ کب لی اور کیسے لی، کوئی نہیں جانتا۔ لیکن اب ہالووین کا تہوار چاکلیٹ، ٹافیاں، میٹھی گولیاں اور اسی طرح کی دوسری چیزیں بنانے والوں کے لیے سونے کی چڑیا بن چکا ہے۔ پچھلے سال ہالووین پر لگ بھگ 9 ارب ڈالر کی میٹھی گولیاں اور چاکلیٹیں بیچی گئی تھیں۔

ہالووین کے موقع پر وائٹ ہاوس کی خصوصی سجاوٹ
ہالووین کے موقع پر وائٹ ہاوس کی خصوصی سجاوٹ

ہالووین کی ایک دوسرے بڑی سوغات پیٹھا کدو ہیں۔ یہ وہ پیٹھا کدو نہیں ہیں، جو جنوبی ایشائی ملکوں میں پکانے کے کام آتا ہے۔ بلکہ یہ مخصوص قسم کا بڑے سائز کا پیٹھا ہوتا ہے جس کی مخصوص زرد رنگت ہوتی ہے۔ یہ تو معلوم نہیں ہے کہ روحوں اور پیٹھے کے تعلق کی روایت کیا ہے۔ لیکن ہالووین کے موقع پر اکثر گھروں کے باہر دوسری چیزوں کے ساتھ مختلف سائزوں کے بہت سے پیٹھے بھی رکھے جاتے ہیں۔

کئی پیٹھوں کو کاٹ کر ان میں ڈرؤانی شکلوں کی آنکھیں، ناک اور منہ وغیرہ بنا دیے جاتے ہیں۔ بعض لوگ ان کٹے ہوئے پیٹھوں کے اندر رنگ برنگے بلب لگا کر انہیں مزید ہیبت ناک بنا دیتے ہیں۔ کینڈی اور چاکلیٹ کی طرح پیٹھا بھی ہالووین کا کروڑوں ڈالر کا بزنس ہے۔

پچھلے سال ہالووین پر ایک ارب پونڈ وزن کے پیٹھا کدو فروخت ہوئے تھے جن میں آدھے ریاست الی نوائے سے آئے تھے۔

ہالووین اور پیٹھا کدو
ہالووین اور پیٹھا کدو

گوگل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہالووین کاسٹیوم کی آن لائن خریداری میں زیادہ تر والدین نے بچوں کی فلم سیریز کے کرداروں، سپائڈرمین، ڈینوسار، کلون اور چڑیل کو ترجیحی دی ہے۔ جب کہ ٹاپ کیش بیک کے ایک حالیہ سروے کے مطابق 85 فی صد امریکی ہالووین منانے کی تیاریاں کر رہے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 31 اکتوبر کو امریکہ بھر میں خوب رونق اور گہماگہمی ہو گی۔

  • 16x9 Image

    جمیل اختر

    جمیل اختر وائس آف امریکہ سے گزشتہ دو دہائیوں سے وابستہ ہیں۔ وہ وی او اے اردو ویب پر شائع ہونے والی تحریروں کے مدیر بھی ہیں۔ وہ سائینس، طب، امریکہ میں زندگی کے سماجی اور معاشرتی پہلووں اور عمومی دلچسپی کے موضوعات پر دلچسپ اور عام فہم مضامین تحریر کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG