رسائی کے لنکس

اسرائیلی فورسز کی غزہ میں پیش قدمی، حماس کا نقصان پہنچانے کا دعویٰ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فلسطینی عسکری تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے منگل کی صبح غزہ میں ٹینک شکن میزائلوں کی مدد سے اسرائیلی فورسز کو نشانہ بنایا ہے جب کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں اپنے زمینی حملے کا دائرہ وسیع کر دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ غزہ کی ھکمراں حماس کو سبق سکھائے گا۔

حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اس نے منگل کو غزہ کے جنوبی علاقوں میں درانداز اسرائیلی فورسز کی چار گاڑیوں کو الیاسین میزائلوں کی مدد سے نشانہ بنایا ہے۔

القسام بریگیڈ کے مطابق جنگجوؤں نے شمال مغربی غزہ میں بھی اسرائیل کے دو ٹینکوں اور بلڈوزرز کو نشانہ بنایا ہے۔

القسام بریگیڈ کے ان دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی جب کہ اسرائیلی فوج نے بھی اس ضمن میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز 'کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے پیر کو غزہ کی شمال جنوبی سڑک کو نشانہ بنایا تھا جس کے بعد غزہ شہر پر دو مختلف مقامات سے حملہ کیا گیا۔

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے فوجیوں نے غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران حماس کے قبضے سے ایک خاتون یرغمالی فوجی کو آزاد کرالیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے بازیاب ہونے والی خاتون اہلکار کے حوالے سے مزید کوئی تفصیل فراہم نہیں کی ۔

اسرائیلی ایئر فورس نے پیر کو کہا تھا کہ اس نے ایک روز کے دوران حماس کے لگ بھگ 600 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جب کہ اسرائیل کی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران درجنوں جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

واضح رہے کہ حماس نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر زمینی و فضائی راستوں سے حملہ کر کے لگ بھگ 1400 افراد کو ہلاک اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنا کر غزہ منتقل کر دیا تھا۔

اس حملے کے جواب میں اسرائیل کی کارروائیوں میں اب تک حماس کی زیر انتظام وزراتِ صحت کے مطابق آٹھ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں تین ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے حکام کے مطابق غزہ کی لگ بھگ 23 لاکھ آبادی میں سے 14 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

اسرائیل حماس جنگ کو روکنے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے کی جانے والی ابتدائی تین کوششیں ناکام رہی ہیں۔

روس، برازیل اور امریکہ کی جانب سے پیش کردہ قراردادوں پر سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے ویٹو کی وجہ سے اب تک کونسل کسی حتمی نتیجے تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ حماس کو اکتوبر 1997 میں دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔اسی طرح کینیڈا نے 2002، یورپی یونین نے 2003 اور جاپان نے 2005 میں اسے کالعدم تنظیم قرار دیا تھا۔

اسرائیل کے ساتھ ساتھ برطانیہ اور آسٹریلیا بھی اسے دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG