امریکہ محکمہ خارجہ نے القاعدہ سے منسلک طالبان گروپ 'حقانی نیٹ ورک' کے کمانڈر سنگین زردان کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔
امریکہ محکمہ خارجہ سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سنگین زردان کا تعلق پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں جڑیں رکھنے والے طالبان گروپ 'حقانی نیٹ ورک' سے ہے اور اسے طالبان کی جانب سے افغان صوبے پکتیکا کا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق زردان جنوب مشرقی افغانستان میں ہونے والے کئی اہم حملوں میں طالبان شدت پسندوں کی قیادت کرچکا ہے جبکہ گمان ظاہر کیا جاتا ہے کہ افغانستان میں سینکڑوں غیر ملکی جنگجووں کی نقل و حرکت کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد کی بھی نگرانی کرتا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کمانڈر زردان کئی حملوں میں ملوث ہونے کے علاوہ افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقے میں افغان اور غیر ملکی شہریوں کے اغواء میں کی کاروائیوں میں بھی شریک رہا ہے جبکہ اسے 'حقانی نیٹ ورک' کے سربراہ سراج الدین حقانی کا سینئر ساتھی تصور کیا جاتا ہے۔
محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کی فہرست میں شمولیت کے بعد زردان کے امریکہ میں موجود ہر قسم کے اثاثہ جات منجمد ہوگئے ہیں جبکہ اس کی رو سے امریکی شہریوں پر بھی اس کے ساتھ ہر قسم کے لین دین پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سنگین زردان کا نام پہلے ہی سے اقوامِ متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔