د س سال تک فلم بینوں کو اپنے سحر میں جکڑکر رکھنے والی ہالی ووڈ سیریز "ہیری پوٹر " کی آخری فلم "ہیری پوٹر اینڈ دی ڈیتھلی ہولوز" پارٹ ٹو جمعہ کوریلیز ہورہی ہے جبکہ دنیا کے کچھ ممالک میں اس کا رواں ہفتے پریمیئر شو ہوچکا ہے ۔ نیویارک میں پریمیر کے موقع پر اداکاروں نے ایک عشرے کے دوران پیش آنے والے تجربات بھی بیان کئے۔ تھری ڈی، ایکشن ہنگامی جادو اور اسپیشل ایفیکیٹس سے بھرپور" ہری پوٹر اینڈ داڈ یتھلی ہولور، امریکی سینما گھروں میں پندرہ جولائی کو نمائش کیلئے پیش کی جائے گی۔
ہیری پوٹر فلمی تاریخ کی ایسی سیریز ہے جس نے اس قدر شہرت حاصل کی کہ اگلے کئی برس تک شاید کسی اور سیریز کو یہ اعزاز نہ مل سکے۔ سیریز کی پہلی فلم "ہیری پورٹرر اینڈ دی ساسررز اسٹون" 2001ء میں ریلیز ہوئی تھی جس کی ایک جھلک سے ہی دنیا بھر کے لاکھوں ناظرین اس کے دیوانے ہوگئے تھے۔دس سال تک کوئی اور فلم اس کی شہرت اور ہر دل عزیزی کے سامنے نہ ٹک سکی مگر جمعہ 15جولائی کو اس ریکارڈ ساز سیریز کی آخری فلم ریلیز ہورہی ہے جس کے سبب فلمی شائقین اداس ہوگئے ہیں۔
جادوئی دنیا میں رہنے والے بچوں کے گرد گھومتی کہانی کے تمام اداکار دس سالوں میں نہ صرف بڑے ہوگئے بلکہ پہلی فلم کے مقابلے میں آخری فلم میں ان کی عمروں میں پایا جانے والا فرق بھی واضح طور پر محسوس کیا جاسکتا ہے۔ فلم میں ہیری پورٹر کا کردارادا کرنے والے ڈینیل ریڈ کلف پہلی فلم کے وقت گیارہ سال کے تھے جبکہ اب وہ 21 سال کے نوجوان ہیں ۔
اجی تیش نے جب سیریز کی پہلی فلم "ہیری پوٹرر اینڈ دی ساسررز اسٹون" دیکھی تھی تو وہ صرف تیرہ سال کے تھے اب وہ 23سال کے ہوگئے ہیں اور ایک ایڈورٹائزنگ ایجنسی میں کاپی رائٹر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ "آخری فلم کے بارے میں سوچ کر ہیں مجھے افسوس ہورہا ہے۔ ان فلموں کے ساتھ میرا بچپن گزرا ہے ، تصورات اور ایڈونچر کی خوبصورت دنیا کا اختتام ہورہا ہے"
ہیری پوٹر سیریز کتابوں کی مصنفہ جے کے رولنگ نے 1997ء میں جب پہلی کتاب "ہیری پوٹر اینڈ دیساسررز اسٹون" لکھی تو وہ زندہ رہنے کے لئے جدوجہد کے دور سے گزر رہی تھیں لیکن ان کتابوں اور فلموں کی کامیابی سے وہ دنیا کی امیرترین عورتو ں میں شامل ہوگئی ہیں ۔ رولنگ کی لکھی ہوئی سات کتابوں کا 65 زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے اوردنیا بھر میں ان کی 40کروڑ سے زیادہ کاپیاں فروخت ہوچکی ہیں۔
ہیری پوٹر سیریزکے انتہائی دلچسپ پہلو
دنیا کی عظیم ترین فلموں میں شامل ہونے والی ہیری پوٹر سیریزکے بہت سارے دلچسپ پہلو ہیں۔ مثلاً سیریز میں کام کرنے والے کرداروں کے لئے 25ہزار جوڑی کپڑے سلوائے گئے تھے جبکہ 600اسکول یونیفارمز اس کے علاوہ ہیں۔ فلم کے ہیرو ڈین ریڈکلف نے جو جادوئی چھڑیاں استعمال کی ہیں ان کی تعداد 60سے 70 کے درمیان ہے۔ ہیرو کو پوری فلم میں بظاہر ایک چشمہ پہنے ہوئے دکھایا گیا ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ اس نے160چشمے پہنے ہیں۔
مہنگے ترین سیٹس ،400بچے اور 400گدھ
سیریز کی آخری فلم میں نہایت بڑی کاسٹ کے ساتھ انتہائی مہنگے سیٹس لگائے گئے تھے ۔ گریٹ ہال سین کی شوٹنگ میں 400بچوں اور ٹیچرز نے حصہ لیا۔ اسی سین میں تقریباً چار سو گدھ اور دوسری مخلوق دکھائی گئی ہے۔
پوری سیریز میں 588 سین عکس بند ہوئے۔ سب سے بڑا سیٹ منسٹری آف میجک کے لئے بنایا گیا۔ سب سے طویل مدت تک کے لئے جو سیٹ لگایا گیا وہ گریٹ ہال تھا ۔ گریٹ ہال شروع سے آخر تک زیر ا ستعمال رہا۔ ہیری پورٹر کے آر ٹ ڈپارٹمنٹ میں 58 افراد نے مسلسل دس سالوں تک کام کیا ۔ یہ بھی نہایت دلچسپ بات ہے کہ دس سالوں میں58 افراد کے یہاں 35 بچے ہوئے۔
گریٹ ہال
گریٹ ہال کی وسعت کا اندازہ اس طرح لگایا جاسکتا ہے کہ اس میں لندن کی سڑکوں پر دوڑنے والی 22 ڈبل ڈیکر بسیں ایک ساتھ کھڑی ہوسکتی ہیں۔ اس کی تعمیر میں کے دوران جو پلاسٹر لگایا گیا اس کا وزن 100ٹن بنتا ہے۔ اس سیٹ کی تعمیر میں 18ہفتے لگے اور اسے 30 آدمیوں نے تعمیر کیا۔ فلم کے ایک اورکریکٹر ڈمبل ڈورز کے لئے جو کرسی بنائی گئی تھی وہ ویسٹ منسٹر ابے کے تحت سے ملتی جھلتی تھی۔ اس ہال میں بچوں کے بیٹھنے کے لئے 400نشستیں رکھی گئی تھیں۔
گریم آلڈ پلیس
گریم آلڈ پلیس کی دیواروں اورزینے پر جو کپڑا استعمال ہوا ہے اس کی لمبائی 350میڑ بنتی ہے ۔ یہ ڈارک گرے سلگ تھا جسے بھارت سے درآمد کیا گیا تھا ۔ اس پر سونے کا پانی چڑھایا گیا تھا۔ ڈرائنگ روم کے پردے بھی اس کپڑے کے بنائے گئے تھے۔ فلم میں جو شیشہ دکھایا گیا ہے وہ بھی خصوصی طور پر بھارت سے تیار کرایا گیا تھا۔
بال اور میک اپ
پوری سیریز میں جو دیو قامت چیزیں اور عجیب و غریب مخلوقات دکھائی گئی ہیں ان کی تعداد 200 تھی۔ فلم کی شوٹنگ کے وقت دانتوں کا ایک ماہر بالکل تیار رہتا تھا جو بار بار سین کی مناسبت سے کرداروں کے مصنوعی دانت نہایت مہارت اور تیز رفتاری سے بدلتا تھا تاکہ اصل دانتوں کا گمان ہو۔فلم میں ہیری اور دیگر افراد کے جو زخم لگائے گئے تھا اس کا 5800مرتبہ میک اپ کیا گیا ۔صرف ہیری کے زخم کا2000مرتبہ میک اپ ہوا۔
فلم کے ایک کریکٹر ہیگریٹ کی داڑھی بہت لمبی دکھائی گئی تھی ایک بار شوٹنگ کے دوران داڑھی اس قدر الجھ گئی تھی کہ اسے بالاخر کاٹنا پڑا۔
ہوگ ورٹس: جادوئی اسکول
ہوگ ورٹس اسکول کی عمارت کو بنانے میں تقریباً سات ماہ لگے اور اس کی تعمیر میں 40 لوگوں نے حصہ لیا۔ اس تصوراتی اسکول میں کہانی کی ضرورت کے مطابق کئی سال تک ردوبدل کیا جاتا رہا۔ ہر بار ردوبدل میں تین سے چار ماہ کا وقت لگتا تھا۔ رد و بدل میں 20 افراد نے اپنی مہارت دکھائی۔