کراچی میں پچھلے کئی دنوں سے جاری گرمی کی شدت میں پیر کو مزید اضافے کا امکان ہے اور محکمہ موسمیات ہیٹ ویو کا الرٹ جاری کرچکا ہے۔
محکمے کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کی طرح پیر کو بھی سمندری ہوائیں بند رہیں گی۔ ڈائریکٹر محکمہ موسمیات عبدالرشید کا کہنا ہے کہ آئندہ تین دن درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ سکتا ہے۔
پیر کو دوپہر میں شمال یعنی بلوچستان سے چلنے والی ہوا کی رفتار صرف 10 کلو میٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی جس سے ہوا میں نمی کا تناسب بھی نہایت کم رہا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اگلے دو سے تین دنوں تک موسم کی صورتحال اسی طرح رہے گی۔
گرمی کی شدت کے سبب شہر میں 21 سے 23 مئی تک ہونے والے انٹرمیڈیٹ کے امتحان ملتوی کر دیئے گئےجب کہ اسکولوں نے پہلے ہی قبل از وقت گرمی کی تعطیلات کا اعلان کر دیا گیا تھا ۔
پیر کو دوپہر 12 بجے سے ہی سڑکوں پر سنناٹے کا راج تھا، لو کے تھپڑوں نے سب کو گھیرے میں رکھا جس کے سبب لوگ بلا ضرورت گھروں سے باہر نہیں نکل رہے ۔
جو لوگ کسی سبب سڑکوں پر ہیں بھی تو بیشتر نے اپنے سر ڈھانکے ہوئے ہیں۔ کچھ نے سروں پر پانی ڈال کر گرمی کی شدت کم کرنے کی کوشش جاری رکھی ۔
حالیہ سالوں کے دوران تین شہروں میں سب سے زیادہ گرمی پڑنے کا ریکارڈ ہے۔
ان میں نواب شاہ ،لاڑکانہ یا موہن جودڈو اورجیکب آباد شامل ہیں تاہم جس تیزی سے پارہ بڑھ رہا ہے اسے دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ کراچی ان شہروں کو پچھلے چھوڑ جائے گا۔
شہر کے میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے شہری حکومت کے زیر انتظام تمام اسپتالوں کو الرٹ کر دیا ہے۔ انہوں نے ہیٹ ویوز سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر اور اقدامات سے بھی عام لوگوں کا آگاہ کیا ۔ انہوں نے ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کو ڈیوٹی پر موجود رہنے کی سخت ہدایات بھی جاری کیں ۔
ََََََََََََََََََکراچی کے علاوہ سندھ کے دیگر شہروں کی بات کریں تو محکمہ موسمیات نے تننبہ جاری کی ہے کہ اندرون سندھ درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچ سکتاہے۔
گزشتہ روز مٹھی ملک کا گرم ترین مقام رہاجہاں درجہ حرات 45 ڈگری ریکارڈ کیا گیا
شدید گرمی کے سبب شہر میں ٹھنڈے مشروبات، برف اور جوسز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے ۔ شہر کو طویل گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کا بھی سامنا ہے جس سے عوامی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
بجلی نہ ہونے کے سبب پانی کی بھی قلت ہے اور شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاجی سلسلہ زور پکڑ رہا ہے ۔