یوکرین کے دارالحکومت کیف کے قریب ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے سے یوکرینی وزیرِ داخلہ اور اُن کے نائب سمیت 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں نو افراد سوار تھے جب کہ دیگر اموات ہیلی کاپٹر زمین پر گرنے کے نتیجے میں ہوئیں۔
حکام نے تاحال یہ واضح نہیں کیا کہ ہیلی کاپٹر کسی حادثے کا شکار ہوا یا اس پر کوئی حملہ ہوا۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب یوکرین اور جرمنی کے درمیان ٹینکوں کی فراہمی کا معاہدہ ہونے والا ہے۔ جرمنی کے تیار کردہ جدید ٹینک یوکرین روس کی جارحیت کے خلاف استعمال کرے گا۔
یورپین کونسل کے سربراہ چارلس مائیکل نے یوکرین کے وزیرِ داخلہ ڈینس موناسٹر اسکی کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ وہ یورپی یونین کے ایک عظیم ساتھی تھے۔
ڈینس موناسٹر اسکی کی عمر 42 برس تھی جب کہ وہ پیشے کے لحاط سے وکیل تھے اور جولائی 2021 سے یوکرین کی وزارتِ داخلہ کا قلم دان ان کے پاس تھا۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق یوکرین کی نیشنل پولیس کے سربراہ ایہور کلیمنکو کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر میں وزیرِ داخلہ کے ساتھ ساتھ نائب وزیرِ داخلہ یوہن ینن اور سیکریٹری داخلہ یوری لبکووچ بھی سوار تھے۔
کیف کے گورنر الیکسی کوبیلا نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے میں تین بچے بھی جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر جس مقام پر گرا ہے وہاں قریب ہی چھوٹے بچوں کا ایک اسکول تھا۔
مقامی حکام کا کہنا ہے ہیلی کاپٹر گرنے کے واقعے میں 29 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں 15 بچے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ روس نے گزشتہ برس فروری میں یوکرین پر حملہ کیا تھا۔
اس لڑائی کو ایک سال ہونے والا ہے، اس دوران روس نے یوکرین کے کئی علاقوں پر قبضہ بھی کیا البتہ بعض علاقوں سے یوکرینی فورسز قبضہ چھڑوانے میں کامیاب رہی ہیں۔
روس کی جارحیت کے سبب دنیا کے بیشتر ممالک نے اس کی مذمت کی ہے جب کہ امریکہ اور یورپ ، یوکرین کی بھر پور مدد بھی کر رہے ہیں تاکہ وہ اپنا دفاع کر سکے۔
اس رپورٹ میں کچھ مواد خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے لیا گیا ہے۔