امریکہ میں ہسپانوی نژاد باشندوں کی تعداد میں ماہرین کی توقعات کے برعکس بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس سے آنے والے دنوں میں امریکہ کی سیاسی بساط پر بڑی تبدیلیاں دیکھنے میں آسکتی ہیں۔
امریکی ادارہ شماریات کی جانب سے جمعرات کے روز جاری کردہ سال 2010ء کے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ دہائی میں امریکی آبادی میں ہونے والے اضافے کا پچاس فی صد ہسپانوی نژاد کمیونٹی میں ریکارڈ کیا گیا۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق اگر آبادی میں اضافے کی رفتار یہی رہی تو امریکہ میں ہسپانوی نژاد باشندوں کی تعداد جلد ہی پانچ کروڑ سے تجاوز کرجائے گی۔
ہسپانوی نژاد افراد اس وقت بھی امریکہ کی سب سےبڑی اقلیت تصور کیے جاتے ہیں تاہم نئے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں ان کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے۔
سینسس ڈیٹا کے مطابق امریکہ کی پچاس میں سے 40 ریاستوں میں ہسپانوی نژاد شہریوں کی تعداد میں ہونے والا اضافہ اندازوں سے کہیں زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ ہسپانوی نژاد باشندوں کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ جنوبی ریاستوں الباما اور نارتھ کیرولینا میں ریکارڈ کیا گیا جہاں روایتی طور پر کبھی بھی ان کی بڑی آبادیاں موجود نہیں رہیں۔
اعدادو شمار کے مطابق افریقی امریکی کمیونٹی امریکہ کی دوسری بڑی اقلیتی آبادی ہے۔ ڈیٹا کے مطابق امریکہ میں بسنے والے ایشیائی شہریوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
غیر ہسپانوی سفید فام باشندوں کی امریکہ میں اکثریتی حیثیت تاحال برقرار ہے تاہم محتاط اندازوں کے مطابق اگر آبادی میں اضافے کی موجودہ شرح اور رجحان برقرار رہا تو وہ آئندہ تین عشروں میں اقلیت میں تبدیل ہوجائینگے۔
امریکی محکمہ شماریات کے مرتب کردہ ان تازہ ترین اعدادوشمار کے خاصے اہم سیاسی اثرات ظاہر ہونے کی توقع کی جارہی ہے کیونکہ آئندہ آنے والے مہینوں میں امریکی ریاستوں کی جانب سے آبادی کے ڈیٹا کی بنیاد پر سیاسی حلقوں کی تشکیلِ نو کی جائے گی۔
حلقہ بندیوں کی اس تبدیلی کے براہِ راست اثرات امریکی ایوانِ نمائندگان پہ مرتب ہونگے جہاں ہر ریاست کیلیے مختص نشستوں کی تعداد وہاں کی آبادی کی بنیاد پر طے کی جاتی ہے۔