رسائی کے لنکس

تارکین وطن : اوباما کا اصلاحات جاری رکھنے کا عزم


صدر اوباما ہسپانوی نیشنل کونسل سے خطاب کے بعدشرکا سے ہاتھ ملاتے ہوئے
صدر اوباما ہسپانوی نیشنل کونسل سے خطاب کے بعدشرکا سے ہاتھ ملاتے ہوئے

ایک معروف ہسپانوی گروپ نیشنل کونسل آف لا رزا سے بات کرتے ہوئے صدر کا کہنا تھا کہ ملک کا امیگریشن نظام بہت پرانا ہو چکا ہے مگر قانون ساز کوئی بھی ایسا کام کرنے کی بجائے جو ملک کے لئے بہتر ہو، وہ کام کرتے ہیں جس سے سیاسی فائدہ حاصل ہو اور وہ دوبارہ منتخب ہوسکیں

امریکی صدر براک اوباما نے تارکین وطن سےمتعلق اصلاحات کے لئے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں اس حوالے سےتبدیلیوں کی ضرورت ہے لیکن واشنگٹن اس معاملے میں بہت پیچھے ہے۔

پیر کے روز شہری آزادیوں سے متعلق ایک معروف ہسپانوی گروپ نیشنل کونسل آف لا رزا سے بات کرتے ہوئے صدر کا کہنا تھا کہ ملک کا امیگریشن نظام بہت پرانا ہو چکا ہے مگر قانون ساز کوئی بھی ایسا کام کرنے کی بجائے جو ملک کے لئے بہتر ہو، وہ کام کرتے ہیں جس سے سیاسی فائدہ حاصل ہو اور وہ دوبارہ منتخب ہوسکیں۔

اس تنظیم سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے تارکین وطن سے متعلق امور کو ایک ادھورے کام سے تعبیر کیا ۔ اُنہوں نے قومی سطح پر اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر ریاست میں امیگریشن سے متعلق مختلف قوانین ہونے سے مسائل ختم نہیں ہونگے۔

لا رزا ہسپانوی آبادی کی شہری آزادیوں سے متعلق امریکہ میں سب سے بڑی تنظیم ہے۔ اس کے عہدیداروں کو امید ہے کہ پچیس ہزار کے قریب افراد ،واشنگٹن میں منعقدہ تنظیم کی چار روزہ کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

امریکہ کی آبادی میں ہسپانوی باشندوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اور سن دو ہزار آٹھ کے صدارتی انتخابات میں اس آبادی نے مسٹر اوباما کی پرجوش حمایت کی تھی۔ تاہم اب صدر کو ہسپانوی برادری کی طرف سے سخت تنقید کا سامنا ہے کیونکہ اِنہوں نے چار لاکھ کے قریب غیر قانونی تارکینِ وطن کو واپس انکے ملک بھیج دیا تھا، اور اپنے دور صدارت کے پہلے دو سالوں میں انہوں نے امیگریشن سے متعلق امور پر کوئی خاص کام نہیں کیا۔

اس وقت امریکہ میں ایک کروڑ بیس لاکھ کے قریب غیر قانونی تارکین وطن رہائش پزیر ہیں۔ اُدھر ریپبلکن جماعت نے صدر پر ملک کی سرحدوں کو محفوظ نہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG