رسائی کے لنکس

ہانگ کانگ: مطاہرین اور پولیس میں ایک بار پھر تصادم


چند دن قبل ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو لیونگ چن ینگ یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ مظاہرین سے بات چیت کے لیے طریقہ کار وضع کر رہے ہیں

ہانگ پولیس اور مظاہرین کے درمیان اتوار کو ہونے والے تصادم سے حکومت اور جمہوریت نواز تحریک کے درمیان خلیج میں اضافہ ہو گیا ہے۔

مونگ کاک کے علاقے میں درجنوں پولیس اہلکاروں نے رکاوٹوں کے پیچھے موجود مظاہرین پر ہلہ بول دیا جس سے کم ازکم 20 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس اور مظاہرین کے درمیان یہ جھڑپ اس اعلان کے چند گھنٹوں کے بعد ہوئی جس میں حکومت نے کہا تھا کہ وہ احتجاج کرنے والے طلبا کے ساتھ ممکنہ طور پر منگل کو مذاکرات شرو ع کرے گی۔ یہ (اعلان) پولیس اور مظاہرین کے درمیان کئی دنوں کے دوران ہونے والی جھڑپوں کے بعد ہوا جس سے پورا شہر مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔

ہانگ کانگ کی چیف سیکرٹری کیری لیم نے کہا کہ حکومت کے طرف سے مظاہرین کو (مذاکرات کے لیے )دیے گئے تین دنوں میں سے منگل پہلا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات کےلیے اچھی تیاری کی گئی ہے۔

چند دن قبل ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو لیونگ چن ینگ یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ مظاہرین سے بات چیت کے لیے طریقہ کار وضع کر رہے ہیں جو اس ماہ کے اوائل میں اس وقت تعطل کا شکار ہو گئے جب حکومت (مذاکرات سے) پھر گئی تھی۔

پولیس اور مظاہر ین کے درمیان ستمبر سے کئی بار تصادم ہو چکا ہے۔ اہلکاروں کی طرف سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کےعلاوہ مرچوں کے اسپرے کا بھی استعمال کیا جا چکا ہے جب کہ ان کی طرف سے شہر میں متعدد مقامات پر کھڑی گئی گئی رکاوٹوں کو بھی ہٹانے کے لیے کارروائیاں کی جاتی رہی ہیں۔

مظاہرین چیف ایگزیکٹو لیونگ ینگ کے استعفے اور 2017ء میں اس خطے میں انتخابات کے لیے بیجنگ کی طرف سے امیدواروں کی چھان بین کے فیصلے کو واپس لینے کے مطالبات کرتے چلے آرہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG