رسائی کے لنکس

ہانگ کانگ: مظاہرین دوبارہ منظم ہونا شروع ہو گئے


پولیس کمشنر اینڈی سانگ بروک کا کہنا ہے کہ ان کے اہلکاروں نے "انتہائی تحمل" کا مظاہرہ کیا لیکن وہ مظاہرین کو "مزید پرتشدد" ہونے سے روکنے میں ناکام رہے۔

ہانگ کانگ میں جمہوریت نواز مظاہرین نے ہفتہ کی صبح دوبارہ ان مقامات پر قبضہ کرنا شروع کر دیا جہاں سے پولیس نے انھیں نکال باہر کیا تھا۔

شہر کی پولیس کے سربراہ نے اس صورتحال کو لوگوں کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

جمعہ کو دیر گیے پولی کی جانب سے مظاہرے کی جگہ سے رکاوٹیں ہٹانے اور لوگوں کو منتشر کرنے کی کارروائی کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوئے جب کہ اس موقع پر ہونے والی ہاتھا پائی میں 15 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

پولیس نے کم از کم 26 افراد کو حراست میں بھی لیا۔

مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے اہلکاروں نے لاٹھی چارج اور مرچوں کا اسپرے کیا۔

ہانگ کانگ کے پولیس کمشنر اینڈی سانگ بروک کا کہنا ہے کہ ان کے اہلکاروں نے "انتہائی تحمل" کا مظاہرہ کیا لیکن وہ مظاہرین کو "مزید پرتشدد" ہونے سے روکنے میں ناکام رہے۔

ایک پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ "یہ غیر قانونی اقدامات قانونی کی حکمرانی جس پر ہانگ کانگ کامیابی کے لیے انحصار کرتا ہے اس کی ساکھ کو خراب کر رہے ہیں"۔

یہ مظاہرین گزشتہ تین ہفتوں سے بیجنگ کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو کے 2017ء میں ہونے والے انتخاب کے لیے وہ امیدواروں کی چھان بین کرے گا۔

مظاہرین اس فیصلے کو واپس لینے اور موجودہ چیف ایگزیکٹو لیونگ جان ینگ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں جسے لیونگ مسترد کر چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG