رسائی کے لنکس

’افغان حکومت شیعہ اقلیت کو مزید تحفظ فراہم کرے،


کابل میں باقر العلوم پر حملے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ 21 نومبر 2016
کابل میں باقر العلوم پر حملے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ 21 نومبر 2016

أفغانستان میں اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں کا شیعہ مسلک کے ماننے والوں کے خلاف حملوں کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے جس میں جولائی سے اب تک 500 سے زیادہ شیعہ مسلمان ہلاک ہو چکے ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے پیر کے روز کابل میں شیعہ مسلک کی ایک مسجد پر خود کش حملے کے بعد أفغانستان کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اپنی شیعہ اقلیت کے تحفظ کے لیے زیادہ اقدامات کرے۔ ایک مذہبی اجتماع پر ہونے والے اس حملے میں کئی درجن افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

أفغانستان میں اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں کا شیعہ مسلک کے ماننے والوں کے خلاف حملوں کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے جس میں جولائی سے اب تک 500 سے زیادہ شیعہ مسلمان ہلاک ہو چکے ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی أفغانستان کے لیے سینئر محقق پیٹریشا گاسمن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ اب شیعہ اجتماعات پر غیر قانونی اور ہولناک حملے کررہا ہے جس کے بعد اب کوئی جگہ محفوظ نہیں رہی۔

انہوں نے أفغان حکومت اور کمیونٹی کے راہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ شیعہ مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں۔

أفغانستان میں شیعوں کی تعداد کل آبادی کے 10 سے 15 فی صد کے درمیان ہے۔

انہوں نے کہا کہ عام شہریوں پر حملوں کے سلسلے میں مخصوص نسلی یا مذہبی آبادیوں کو مہلک حملوں کا ہدف بنانے کے ذمہ دار شورش پسند انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

انسانی حقوق کی ایک اور تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اپنے بیان میں پیر کے روز ہونے والے خودکش دھماکے کو عام شہریوں کے خلاف ہولناک اور دیدہ دانستہ حملہ قرار دیا ہے۔

پیر کے روز ہونے والے حملے میں 32 افراد ہلاک اور 64 زخمی ہو گئے تھے۔ یہ حملہ عاشورہ کے بعد چالیسویں روز ہونے والے مذہبی اجتماع پر کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG