کسی شاعر نے کہا تھا ’کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا، کہیں زمیں تو کہیں آسمان نہیں ملتا‘۔۔ ہم ٹی وی سے نشر ہونے والے نئے ڈرامہ سیریل ’عشق بے نام‘ کی کہانی کو مختصر ترین الفاظ میں بیان کریں تو پوری کہانی اسی شعر کا آئینہ نظر آتی ہے۔
’عشق بے نام‘ کا مرکزی کردار ناہید بیگم۔۔ غربت کے ساتھ ساتھ اپنی بیٹیوں کی بڑھتی ہوئی عمروں سے بھی خوفزدہ ہیں۔ اُن کا اکلوتا بیٹا بیساکھی کے سہارے زندگی کی گاڑی کو کھینچ رہا ہے۔ وہ معذوری کے ہاتھوں مجبور ہو کر اپنی ذمہ داری نہیں اُٹھا سکتا پورے گھر کی ذمے داری اٹھانے کا تو سوال ہی تعجب خیز ہے۔
وقت کا بے رحم شکنجہ یہیں پر بس نہیں کرتا بلکہ اس گھرانے پر اس وقت بھی ایک قیامت ٹوٹ پڑتی ہے جب ناہید بیگم کی بڑی بیٹی خوشبو کو رخصتی سے قبل ہی طلاق ہو جاتی ہے۔
غربت میں آنکھ کھولنے والی اریبہ جو ناہید بیگم کی چھوٹی بیٹی ہے، گھر کے حالات بدلنے کے لئے گھر سے نکل پڑتی ہے۔ قسمت کی مہربانی سے اسے دولت تو مل جاتی ہے، لیکن قسمت کا دوسرا وار اس کی خوشیوں پر مزید ایک ضرب لگاتا ہے۔ اریبہ کروڑوں کی جائیداد کی مالک تو بن جاتی ہے، لیکن اس سفر میں رشتے کہیں کھو جاتے ہیں۔
عشق بے نام کو تحریر کیا آدم عظیم نے اور ہدایات دی ہیں سیف حسن نے۔ پیشکش ایم ڈی پروڈکشن، ثمینہ ہمایوں اور طارق شاہ کی ہیں اور اداکاروں میں شامل ہیں، شامل خان، مریم نفیس، کومل عزیز خان، خالد ملک اور کرن تعبیر۔