واشنگٹن —
افغانستان کے شمال مشرقی صوبے میں شدید بارشوں کے بعد مٹی کا تودہ گرنے سے میں کئی مکانات دب گئے ہیں، جس کے باعث کم از کم 350 افراد ہلاک جب کُہ سینکڑوں اب بھی لاپتہ ہیں۔
قدرتی آفات سے متعلق ادارے کے سربراہ، دائم کاکڑ نےجمعے کے دِن ’وائس آف امریکہ‘ کی افغان سروس کو بتایا کہ صوبہ بدخشاں میں ضلع آرگو میں لا پتا ہونے والوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔ تقریباً 300 گھر مٹی تلے دب گئے ہیں۔
صوبائی اہل کاروں نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ آبِ بارک نامی گاؤں میں 2000سے زائد افراد رہتے ہیں، جب کہ اُن میں سے 700کے قریب افراد لاپتا ہیں، جن کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
بچاؤ اور امداد کی کارروائی کے لیے ہیلی کاپٹر اور امدادی کارکن روانہ کر دیے گئے ہیں۔
مٹی کے مزید تودے گرنے کے خطرے کے پیش نظر، سینکڑوں افراد کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کر دیا گیا ہے۔
افغانستان میں ہونے والی شدید بارشوں کے نتیجے میں متعدد اموات واقع ہوچکی ہیں۔
گذشتہ ہفتے، جوزجان، فریاب، سرائے پُل اور بدغیث صوبوں میں بارش کے پانی کے سیلاب کی وجہ سے کم از کم 95 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
قدرتی آفات سے متعلق ادارے کے سربراہ، دائم کاکڑ نےجمعے کے دِن ’وائس آف امریکہ‘ کی افغان سروس کو بتایا کہ صوبہ بدخشاں میں ضلع آرگو میں لا پتا ہونے والوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔ تقریباً 300 گھر مٹی تلے دب گئے ہیں۔
صوبائی اہل کاروں نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ آبِ بارک نامی گاؤں میں 2000سے زائد افراد رہتے ہیں، جب کہ اُن میں سے 700کے قریب افراد لاپتا ہیں، جن کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
بچاؤ اور امداد کی کارروائی کے لیے ہیلی کاپٹر اور امدادی کارکن روانہ کر دیے گئے ہیں۔
مٹی کے مزید تودے گرنے کے خطرے کے پیش نظر، سینکڑوں افراد کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کر دیا گیا ہے۔
افغانستان میں ہونے والی شدید بارشوں کے نتیجے میں متعدد اموات واقع ہوچکی ہیں۔
گذشتہ ہفتے، جوزجان، فریاب، سرائے پُل اور بدغیث صوبوں میں بارش کے پانی کے سیلاب کی وجہ سے کم از کم 95 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔