ہنگری کی طرف سے تارکین وطن کے لیے نئے قانون کے نفاذ اور جنوبی سرحد پر خار دار باڑ لگائے جانے کے بعد یہاں سے سرحد پار کرنے والے 16 پناہ گزینوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
منگل کو ہنگری کی پولیس نے بتایا کہ حراست میں لیے جانے والوں میں نو شامی اور سات افغان باشندے شامل ہیں۔
پولیس کی ایک ترجمان وکٹوریہ کائزر کوواک نے کہا کہ ان افراد نے مبینہ طور پر خاردار تار کو ہٹا کر ہنگری میں گھسنے کی کوشش کی جو کہ گزشتہ نصف شب سے نافذ العمل نئے قانون کی خلاف ورزی ہے۔
منگل کو یہ خبر بھی سامنے آئی کہ ہنگری سے مزید تارکین وطن آسٹریا میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
پیر تک آسٹریا میں داخل ہونے والے پناہ گزینوں اور تارکین وطن کی تعداد 15 ہزار سات سو تک پہنچ چکی تھی۔
آسٹریا کی پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق رات نسبتاً پرسکون رہی اور لیکن نصف شب سے اب تک تقریباً 1800 نئے پناہ گزین یہاں داخل ہوئے ہیں۔
جرمنی کی پولیس نے منگل کو بتایا کہ ایک روز قبل ریل کے ذریعے اس کے ہاں 4537 پناہ گزین پہنچے۔
ادھر ویانا میں آسٹریا کی وزارت داخلہ میں ایک اجلاس جاری ہے جس میں موجودہ صورتحال کے تناظر میں سرحد پر فوج کے کردار سے متعلق امور پر غور کیا جا رہا ہے۔
مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے ہزاروں لوگ جنگوں اور مسلح تنازعات کی وجہ سے فرار ہو کر یورپ کا رخ کر رہے ہیں جہاں ان کی آباد کاری کے معاملے پر یورپ کو جنگ عظیم دوئم کے بعد پناہ گزینوں کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے۔