جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے اعلان کیا ہے کہ ادارے کے سربراہ جمعرات کو تہران جائیں گے۔
'آئی اے ای اے' کی جانب سے بدھ کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکیا امانو ایران کے جوہری پروگرام پر تہران حکومت اور عالمی طاقتوں کے درمیان باقی رہ جانے والے چند اہم اختلافات پر مقامی قیادت کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
بیان کے مطابق ادارے کے سربراہ دورے کے دوران صدر حسن روحانی اور ایران کے دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے جن میں ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق تمام اختلافات دور کرنے پر بات چیت کی جائے گی۔
ایران اورچھ عالمی طاقتوں کے نمائندہ گروپ 'پی5+1' نے گزشتہ روز ایران کے جوہری پروگرام پر حتمی معاہدے کی ڈیڈلائن 30 جون سے بڑھا کر 7 جولائی کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد فریقین کو مجوزہ معاہدے پر موجود اختلافات دور کرنے کے لیے مزید چند روز کا وقت مل گیا ہے۔
'پی5+1' میں شامل ممالک – امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین، روس اور جرمنی – اور ایران کے وزرائے خارجہ اور اعلیٰ نمائندے گزشتہ کئی روز سے ویانا میں موجود ہیں جہاں فریقین کے درمیان مذاکرات کا آخری دور جاری ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ فریقین کے درمیان جن چند امور پر اختلافات باقی رہ گئے ہیں ان میں سے بیشتر کا تعلق جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) کے دائرۂ اختیار سے ہے۔
عالمی طاقتوں کا اصرار ہے کہ ''آئی اے ای اے' کو ایران کی فوجی اور جوہری تنصیبات تک مکمل اور غیر مشروط رسائی دی جائے اور ایران بین الاقوامی ادارے کے تمام تحفظات اور سوالات کا تسلی بخش جواب دینے کی یقین دہانی کرائے۔
بدھ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ویانا میں موجود ایران کے نائب وزیرِ خارجہ عباس ارقچی کا کہنا تھا کہ فریقین کے درمیان اب بھی بعض معاملات پر اختلافات برقرار ہیں لیکن بات چیت مثبت ماحول میں آگے بڑھ رہی ہے۔