رسائی کے لنکس

فلسطین میں مبینہ جنگی جرائم، آئی سی سی جائزہ لے گی


فائل
فائل

اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے اِسے ’انتہائی اہم قدم‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل فلسطینی عوام کو انصاف فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے۔

بین الاقوامی عدالت برائے فوجداری مقدمات نے فلسطینی علاقہ جات میں ممکنہ جنگی جرائم سے متعلق ابتدائی چھان بین کا آغاز کردیا ہے۔

جمعے کے روز ہونے والی سماعت میں یہ طے کیا جائے گا آیا اس معاملے کی مکمل تفتیش کی ضرورت ہے۔

اگر مکمل چھان بین کی ضرورت پڑتی ہے، تو اُس صورت میں، اسرائیلی اور فلسطینی اہل کاروں کے خلاف الزامات کا دروازہ کھل جائے گا۔

اس اعلان سے دو ہفتے قبل، فلسطینی اتھارٹی نے ہیگ میں قائم اِس عدالت میں شمولیت کے لیے اقوام متحدہ کو باضابطہ درخواست دی تھی، جسے آئی سی سی بھی کہا جاتا ہے۔

یہ قدم اٹھانے کے باعث اسرائیل ناراض ہوا اور امریکہ کی طرف سے تشویش سامنے آئی، جس نے اس اقدام کو بے فائدہ قرار دیا، اور کہا ہے کہ اس سے ایک آزاد ریاست کی فلسطینی خواہشات کے حصول میں کوئی مدد نہیں ملتی۔

تاہم، اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر، ریاض منصور نے اِسے ’انتہائی اہم قدم‘ قرار دیا ہے، جو فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کے سلسلے میں انصاف فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے۔

سفیر نے کہا کہ فلسطینی گذشتہ سال غزہ میں سرزد ہونے والے جرائم پر آئی سی سی سے مؤثر بہ ماضی انصاف کے طلب گار ہیں۔

آئی سی سی میں شمولیت کے لیے، فلسطینیوں کی طرف سے دستاویز پیش کرنا پہلا باضابطہ قدم تھا، جس عمل کو مکمل ہونے میں کم از کم 60 دِن لگتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے مسودہٴ قرارداد مسترد کیے جانے کے بعد، فلسطینی صدر محمود عباس نے اِن کاغذات پر دستخط کردیے تھے۔

اس مجوزہ قرارداد میں سنہ 1967 کی لڑائی کے بعد اسرائیل کے زیر قبضہ آنے والے علاقوں کو خالی کرنے کے لیے تین سال کی ڈیڈلائن مقرر کرنے کے لیے کہا گیا تھا، جِن پر فلسطینی اپنی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں۔

اِس کے جواب میں، اسرائیل نےفلسطینی ٹیکس کی آمدن کے 12 کروڑ 50 لاکھ ڈالر مالیت کی رقم منجمد کرنے کا اعلان کیا۔

کاروبار ِحکومت چلانے اور سول ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے لیے فلسطینی ہر ماہ اسرائیل سے اس رقم کی منتقلی کے منتظر رہتے ہیں۔ یورپی یونین اور امریکہ نے اسرائیل کے فیصلے پر نکتہ چینی کی ہے۔

آئی سی سی کا رُکن بننے سے، فلسطینیوں نے اپنے اوپر جنگی جرائم کے الزامات کی بھی راہ کھول دی ہے۔

XS
SM
MD
LG