بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے سابق سربراہ ڈومینک سٹراس کاہن کے خلاف ہوٹل کی ایک ملازمہ کو جنسی طورپر ہراساں کرنے کے مقدمے پر کام کرنے والے نیویارک کے ڈسٹرکٹ اٹارنی نے کیس کی پیروی چھوڑنے کی اپیلیں مسترد کردی ہیں۔
ہوٹل کی ملازمہ کی جانب سے مقدمے کی پیروی کرنے والے وکلاء نے، جنہوں نے سٹراس کاہن پر جنسی حملے کی کوشش کا الزام لگایا ہے، بدھ کے روز نیویارک کے ڈسٹرکٹ اٹارنی سائرس وینس سے کہا کہ وہ خود کو اس مقدمے سے الگ کرلیں۔ ان کا کہناہے کہ وینس نے ایسی معلومات افشاں کیں جن سے ان کی موکلہ کو نقصان پہنچا۔ تاہم ڈسٹرکٹ اٹارنی کے ایک ترجمان نے ان اپیلوں کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مطالبہ میرٹ پر پورا نہیں اترتا۔
دونوں فریقوں نےمقدمے کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کے بدھ کے روز نیویارک میں ملاقات کی۔ گذشتہ ہفتے میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آنے والی کئی رپورٹوں سےہوٹل کی ملازمہ کے مبینہ کردار اور شواہد کے بارے میں شکوک وشہبات پیدا ہونے سے مقدمے کو نقصان پہنچاہے۔ اس ملاقات کے بعد پراسیکیوٹرز کا کہناتھا کہ تحقیقات جاری رہیں ہیں۔
آئی ایم ایف کے سابق سربراہ کی گھر پر نظر بندی کو پچھلے ہفتے اس کے بعد ختم کردیاگیاتھا جب پراسیکیوٹرز نے عدالت کو بتایا کہ 32 سالہ ملازمہ نے واقعہ کے فوراً بعد سٹراس کاہن پر مبینہ جنسی حملے کی کوشش کا جوالزام عائد کیاتھا، اس کی تفصیلات میں تبدیلی کردی ہے۔ علاوہ ازیں قانون نافذ کرنے والے ایک عہدے دار نے کہا کہ اس واقعہ کے کچھ ہی دیر کے بعد فون پرریکارڈ شدہ بات چیت میں ملازمہ نے اپنے بوائے فرینڈسے اس مقدمے میں پیسے وصول کرنے کے امکان پر گفتگو کی تھی۔
سٹراس کاہن ان الزامات سے انکار کرچکے ہیں۔ امکان ہے کہ وہ 18 جولائی کو نیویارک کی عدالت میں پیش ہوں گے۔