چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور محمود اچکزئی فاٹا کے عوام کو ان کے حقوق سے محروم رکھنے کی سازش کررہے ہیں۔ قبائلی علاقہ جات کو خیبر پختون خوا میں ضم کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
کراچی بار ایسوسی ایشن میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کی تاریخ بتاتی ہے عدالتوں نے طاقت ور پر ہاتھ نہیں ڈالا. جہاں طاقت ور کے لئے ایک اور کمزور کے لئے دوسرا قانون ہو، وہ معاشرے کبھی ترقی نہیں کر سکتے۔
عمران خان نے کہا کہ پاناما کیس سے متعلق جدوجہد کی نتیجے میں پاکستان بدل چکا ہے۔ ملک جمہوریت کی جانب گامزن ہے۔ قانون کی حکمرانی ہی سے ملک میں حقیقی جمہوریت آتی ہے۔ عمران خان کے مطابق پہلے قانون کی بالادستی ہوتی ہے پھر ترقی اور خوشحالی آتی ہے۔ کوئی بھی ملک قانون کی بالادستی کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں طاقت ور مافیا کو کٹہرے میں نہیں لایا گیا تھا۔ نواز شریف کو عدالتوں اور جے آئی ٹی میں گھسیٹا گیا تو کرپٹ مافیا کو بھی پیغام گیا کہ اب ان کی بھی باری ابھی آ سکتی ہے۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ان کے اثاثے آمدن سے زائد ہیں۔ نواز شریف جب یہ کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے تو درحقیقت انہیں اپنی کرپشن خطرے میں دکھائی دے رہی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ انہیں کیوں نکالا۔ وہ یہ نہیں کہہ رہے ہیں ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی بلکہ کہہ رہے ہیں کہ وہ طاقت ور ہیں اور عدالتیں انہیں بلانے کی جرات کیسے کررہی ہیں۔ عمران خان کا کہناتھا کہ انہیں اس بات پر مایوسی ہوئی کہ عدلیہ کے خلاف شریف خاندان کی مہم پر وکلاء نے یک زبان ہو کر عدلیہ پر حملوں کا جواب نہیں دیا۔
انہوں نے جمعیت علمائے اسلام اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود اچکزئی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں راہنما قبائلی علاقہ جات کے عوام کو ان کے حقوق دلانے میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں۔ جو یہ چاہتے ہیں کہ فاٹا کو الگ صوبہ بنایا جائے، انہیں اس معاملے کی کوئی سمجھ نہیں۔ فاٹا کے عوام کو خیبرپختونخوا اسمبلی میں نمائندگی ملنی چاہیے۔
فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جس ملک کی قیادت کرپٹ ہو اس ملک کا کوئی روشن مستقبل نہیں۔ ہم توقع بھی نہیں رکھ سکتے جب اشرافیہ ٹیکس نہ دے اور ادارے چلیں، لوگ ٹیکس دیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف انہوں نے21 سال سے جدوجہد کی ہے۔ وزیراعظم جب بھی کرپشن کرتا ہے تو ملک کے ادارے تباہ ہو جاتے ہیں۔ اس سے ملک میں لوٹ سیل شروع ہو جاتی ہے۔
عمران خان نے کراچی کے دو روزہ دورے کے دوران مختلف علاقوں میں پارٹی کارکنوں کے کنونشن سے خطاب بھی کیا۔ عمران خان کے دورہ کراچی کے دوران چیئرمین پاک سرزمین پارٹی اور سابق ناظم کراچی سید مصطفی کمال سے بھی ٹیلیفونک گفتگو ہوئی جس میں دونوں جماعتوں کے راہنماؤں نے ملک کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان پاک سرزمین پارٹی کے مطابق دونوں راہنماؤں نے جلد ملاقات پر بھی اتفاق کیا ہے۔