رسائی کے لنکس

ٹرمپ کی جانب سے امن مذاکرات منسوخ کرنے پر تعجب ہوا: عمران خان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے افغانستان امن مذاکرات کی منسوخی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے پر انہیں تعجب ہوا ہے۔

عمران خان نے بدھ کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان مصروف ترین سرحدی گزرگاہ طورخم کو دن رات تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھولنے کے منصوبے کا افتتاح کیا۔

افتتاحی تقریب میں پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

لیکن افغانستان کی جانب سے کوئی بھی اعلیٰ عہدے دار اس تقریب میں شریک نہیں ہوا۔

افتتاحی تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ طورخم کی سرحدی گزرگاہ کو 24 گھنٹوں کے لیے کھولنے کا فیصلہ انتہائی مثبت قدم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے افغانستان کے ساتھ تجارت کو فروغ ملے گا اور وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی رابطے بھی مضبوط ہوجائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کے رابطے مستحکم اور خوش آئند ہیں۔

وزیرِ اعظم نے امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات منسوخ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کوشش ہوگی کہ مذاکرات دوبارہ شروع ہوجائیں اور افغانستان میں امن قائم ہو۔

انہوں نے کہا کہ طالبان اور امریکہ کے درمیان بات چیت شروع کرانے میں پاکستان کا اہم کردار ہے۔ عمران خان کے بقول، انہیں صدر ٹرمپ کے طالبان کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کے فیصلے پر تعجب ہوا۔

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ وہ آئندہ پیر کو امریکہ میں صدر ٹرمپ سے ملاقات میں انہیں طالبان کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا مشورہ دیں گے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی کے افغانستان جانے کے بارے میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان رابطے بڑھنے چاہئیں۔

دوسری جانب سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی کے سابق صدر زاہد اللہ شنواری نے طورخم بارڈر کو دن رات کھولنے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت پر مثبت اثرات پڑیں گے۔

خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے سرحدی گزرگاہ طورخم کو اس سال کے اوائل میں دن رات کھولنے کا حکم دیا تھا، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے طورخم بارڈر کو 24 گھنٹے آمد و رفت کے لیے 2 ستمبر سے کھول دیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG