عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ میں شرکت کے لیے لاہور پہنچ گئے ہیں۔
شیخ رشید نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ اسلام آباد میں ان کے لیے حالات بہتر نہیں تھے اس لیے وہ لانگ مارچ میں شرکت کے لیے لاہور پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ وہ لانگ مارچ کو کامیاب بنانے کے لیے اس میں شرکت کریں۔ ان کے بقول وہ لانگ مارچ کی حمایت میں جمعرات کی شام پانچ بجے اہم پریس کانفرنس کریں گے۔
پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کا روڈ میپ جاری
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے جمعے سے شروع ہونے والے لانگ مارچ کا روڈ میپ جاری کر دیا ہے جس کے مطابق مارچ کا آغاز لاہور کے لبرٹی چوک سے شروع ہو کر اسلام آباد پہنچے گا۔
پی ٹی آئی نے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹوئٹ میں لانگ مارچ کا روڈ میچ جاری کیا ہے۔ مارچ لبرٹی لاہور سے ہوتا ہوا فیروز پور روڈ، اچھرہ، مزنگ، داتا دربار، آزادی چوک اور پھرمریدکے سے ہو کر کامونکی، گوجرانوالہ، ڈسکہ اور پھر سیالکوٹ پہنچے گا۔
مارچ کی قیادت عمران خان کریں گے اور کارکنوں کا قافلہ سیالکوٹ کے بعد گجرات، لالہ موسیٰ، جہلم، گوجر خان، راولپنڈی اور پھر اسلام آباد پہنچے گا۔
عمران خان کا لانگ مارچ مرضی کا آرمی چیف لانے کے لیے ہے: نواز شریف
مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کسی انقلاب کے لیے نہیں بلکہ اپنی مرضی کے آرمی چیف کے لیے لانگ مارچ کر رہے ہیں۔
بدھ کو اپنی ٹوئٹ میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کا انقلاب چار سال میں عوام دیکھ چکی ہے۔ دوسروں کو چور کہنے والا فارن فنڈنگ اور توشہ خان کیس میں سب سے بڑا چور ثابت ہوا۔
'عمران خان کو لگتا ہے اگر دیر ہوگئی تو کہیں حالات نہ بدل جائیں'
پاکستان تحریک انصاف ـ(پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکومت مخالف لانگ مارچ کے اعلان کے بعد مارچ کے آغاز تک لاہور میں ہی قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دوران وہ حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے مختلف اجلاسوں کی صدارت کریں گے اور انتظامات کا جائزہ لیں گے۔
عمران خان لاہور میں قیام کے دوران اپنے لانگ مارچ میں زیادہ سے زیادہ افراد کی شرکت یقینی بنانے کے لیے متحرک رہیں گے۔ پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان پنجاب میں لانگ مارچ کے حوالے سے حکمتِ عملی بنائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں ہر ضلع سے چھ ہزار کارکنان کو لانگ مارچ میں لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ اسی طرح کارکنان کے کھانے پینے کے انتظامات مکمل کرنے کا ٹاسک بھی ضلعی تنظیموں کو دیا گیا ہے۔
مرکزی رہنما، ارکانِ اسمبلی اور متعلقہ تنطیمیں قافلے کی قیادت کرتے ہوئے لانگ مارچ میں آئیں گے۔
مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ کہتے ہیں کہ بطور مشیر داخلہ لانگ مارچ کے لیے حفاظتی اقدامات کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔تحریک انصاف نے ہمیشہ پرامن ریلیاں اور لانگ مارچ کیے ہیں، پی ٹی آئی نے ہی 126 دن کا پرامن دھرنا دیا تھا۔