بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں برڈ فلو کے کیس سامنے آنے کے بعد حکام نے تین روز کے لیے متاثرہ مرغیوں کو الگ کرنے کا آغاز کردیا ہے۔ برڈ فلو کا اصل نام ایویئن انفلوئنزا ہے۔
حکام کے مطابق اس احتیاطی اقدام کا آغاز اتوار سے کیا گیا۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ’’عام طور پر ایویئن انفلوئنزا وائرس پرندوں میں پھیلتا ہے۔ لیکن کچھ وائرس ایسے بھی ہوتے ہیں جو انسانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں۔
ادارے نے کہا ہے کہ جب ایوین انفلوئنزا انسانوں کو متاثر کرتا ہے تو اس کی علامات سانس لینے میں تکلیف، بخار اور کھانسی کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیں، اگر اس میں شدت آجائے تو نمونیا، سانس لینے میں انتہائی دشواری اور تکلیف ہوتی ہے اور موت بھی ہوسکتی ہے۔
کیرالہ میں مویشیوں سے متعلق سائنس کی یونیورسٹی کے پروفیسر عبدالمنیر نے رائٹرز کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے مرض کو جڑ سے ختم کرنے کی تدابیر اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ابتدائی اقدام کے طور پر ہزاروں مرغیوں کو تلف کیا جائے گا جن میں زیادہ تعداد چوزوں کی ہوگی۔