ہندوستان کی حکومت نے کہا ہے کہ اگر بلیک بیری بنانے والی کمپنی کی جانب سے ملک کی سیکیورٹی ایجنسیز کو آئندہ ہفتے تک اپنے ڈیٹا تک رسائی نہ دی گئی تو آئندہ ہفتے سے ملک بھر میں بلیک بیری موبائلز کی ای میل اور میسجنگ سروسز پہ پابندی عائد کردی جائے گی۔
مواصلات کےوزیرِ مملکت سچن پائلٹ نے جمعرات کے روزنئی دہلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک کمپنی کی جانب سے حکومتی مطالبہ کا مثبت جواب سامنے نہیں آجاتا۔ ہندوستانی حکام کو خدشہ ہے کہ دہشت گرد بلیک بیریز کی ای میل اور میسجنگ کی سروسز اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرسکتے ہیں کیونکہ حکام کے لیے بلیک بیری فونز کے ذریعے بھیجے گئے پیغامات کی نگرانی اور انہیں انٹرسیپٹ کرنا ممکن نہیں۔
ہندوستانی وزیر کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بلیک بیری بنانے والی کینیڈین کمپنی "ریسرچ ان موشن" کے ذمہ داران ہندوستانی حکام کے ساتھ مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات میں مصروف ہیں۔
رواں ماہ کے آغاز میں ہندوستانی وزارتِ داخلہ کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ اگر بلیک بیری بنانے والی کمپنی نے سیکیورٹی اداروں کو فونز کے ای میل اور انسٹنٹ میسیجنگ سروسز تک رسائی نہ دی تو ان دونوں سروسز پر 31 اگست سے ہندوستان بھر میں پابندی عائد کردی جائے گی۔
حکام کی جانب سے پابندی کے حوالے سے باقاعدہ اعلان پیر کو متوقع ہے۔ اگر مذکورہ پابندی عائد کردی گئی تو بلیک بیری کے صارفین اپنے موبائلز صرف کال کرنے اور انٹرنیٹ برائوزنگ کے لیے ہی استعمال کرسکیں گے۔