بھارت میں صوبہٴ بہار کے مظفر پور ضلعے میں گذشتہ ایک ہفتے کے اندر نامعلوم اور پراصرار بیماری سے کم ازکم 44بچوں کی موت ہوچکی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق مرنے والے بچے دو سے تین سال کی عمر کے ہیں۔ حالانکہ، محکمہٴ صحت اموات کی تعداد 24بتا رہا ہے۔
یہ بیماری مظفر پور کے بعد مشرقی چمپارن اور گوپال گنج اضلاع میں بھی پھیلنے لگی ہے اور اب تک 76بچوں کے بیمار پڑنے کی خبریں ہیں۔
ریاست کے وزیرِ صحت اشور کمار کے مطابق مرض کی تفتیش ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔ تاہم، علامتوں کی بنیاد پر دوائیں دی جارہی ہیں۔
اُنھوں نے کہا ہے کہ مظفرپور کے سری کرشنا میڈیکل کالج اسپتال میں 18بچوں کی موت واقع ہوئی ہے۔ البتہ، پرائیویٹ اسپتالوں میں اموات کی تفصیلات اُن کے پاس نہیں ہیں۔اُنھوں نے مزید کہا کہ تمام متاثرین بچوں کے علاج کا خرچ حکومت برادشت کرے گی۔
دریں اثنا، پونے اور دہلی سے ڈاکٹروں کی دو ٹیموں نے بدھ کے روز مظفرپور ضلعے کے متعدد اسپتالوں کا دورہ کیا ہے اور مریضوں کے خون کے نمونے لیے ہیں۔ڈاکٹر وں کے مطابق خون کی جانچ کے بعد ہی مرض کی تشخیص ہو سکے گی۔
سابق مرکزی وزیرِ صحت سی پی ٹھاکر کے مطابق، اِس مرض میں جاپانی دماغی بخار، انسے فلائیٹس کی علامتیں پائی گئی ہیں۔ لیکن، کئی ماہرین ِامراض نے اِسے انسے فلائیٹس تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔
متاثرین کو پہلے تیز بخار آتا ہے پھر بے ہوشی اور پھر ہسٹیریائی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ سر میں شدید درد اور جسم میں اکڑن بھی ہو جاتی ہے۔ گذشتہ سال اِس بیماری سے 35بچوں کی موت واقع ہوئی تھی۔