رسائی کے لنکس

اناہزارے بھوک ہڑتال ختم کرنے پر تیار


اناہزارے بھوک ہڑتال ختم کرنے پر تیار
اناہزارے بھوک ہڑتال ختم کرنے پر تیار

بھارتی سماجی کارکن انا ہزارے نے کہاہے کہ رشوت ستانی کے خلاف سخت قانون سازی کے ان کے مطالبے پر پارلیمنٹ کی رضامندی کےبعد وہ اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے پر تیار ہوگئے ہیں جو تقریباً دو ہفتوں سے جاری ہے۔

انا ہزارے نے کہاہے کہ وہ اتوار کی صبح اپنی بھوک ہڑتال ختم کردیں گے۔

انہوں نے یہ اعلان بھارت کی حکمران کانگریس پارٹی اور حزب اختلاف کی مرکزی جماعت کے قانون سازوں کے ہفتے کے روز ہونے والے خصوصی اجلاس کے بعد کیا۔ پارلیمنٹ کا یہ اہم اجلاس کرپشن کے خلاف سخت قوانین بنانے کے اپنے مطالبے پر زور دینے کے لیے 74 سالہ سماجی کارکن کی بھوک ہڑتال کے درعمل میں ہوا تھا۔

قانون سازوں نے وزیر خزانہ پرتاب مکھرجی کی اس قرارداد کی حمایت کی جس میں ایک ایسا بااختیار اور آزاد عہدہ قائم کرنے کے لیے کہاہے جس کے پاس قانون سازوں، ججوں اور بیوروکریٹس کے خلاف تحقیقات کے وسیع تر اختیارات ہوں۔

ان کے مطالبات میں ایک آزاد ادارے کا قیام بھی شامل ہے جو سیاست دانوں اور سرکاری عہدے داروں کی نگرانی کرسکے۔

بھارتی وزیر خزانہ پرتاب مکھرجی نے قانون سازوں پر زور دیاہے کہ وہ ملک میں کرپشن کے مسئلے کے حل کا راستہ تلاش کریں جہاں حالیہ کچھ عرصے میں بڑے پیمانے پر رشوت ستانی اور بدعنوانی کے واقعات میڈیا کی سرخیوں کا موضوع بنتے رہے ہیں۔

جمعے کے روز بھارت کے سب سے طاقت ور سیاسی گھرانے کی شخصیت راہول گاندھی نے خبردار کیاتھا کہ کرپشن کے خلاف ہزارے کی عوامی سطح پر مقبول تحریک سے ملک میں جمہوریت کو خطرہ ہے۔ گاندھی نے کرپشن سے نمٹنے کےلیے کسی قانون سازی کی بجائے ایک آئینی ادارے کے قیام کی تجویز پیش کی ۔

اناہزارے کے ساتھیوں کاکہناہے کہ اگر پارلیمنٹ ان کے مطالبات پر مبنی قرارداد کی منظوری دے دے تو وہ اپنی بھوک ہڑتال ختم کردیں گے۔

اس ماہ کے شروع میں کانگریس پارٹی نے ایک انسداد رشوت ستانی کا ایک بل متعارف کرایاتھا جس کے تحت ایک ایسا سول ادارہ قائم کیا جا سکتا تھا جس کے پاس وزرا اور اعلیٰ سرکاری عہدے داروں کے خلاف تحقیقات کرنے کے اختیارات ہوں گے۔ لیکن ہزارے نے اس بل کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیاتھا کہ پارلیمنٹ ان کی تجاویز منظور کرےجس کے ذریعے وزیراعظم اور ججوں کو احتساب کے دائرے میں لایا جاسکے۔

وزیر اعظم من موہن سنگھ کی حکومت کے خلاف اناہزارے کی بھوک ہڑتال میں لاکھوں بھی بھارتی بھی علامتی طورپر شریک ہیں۔

XS
SM
MD
LG