بھارت نے ملک میں افراط زر کی اونچی سطح پر قابو پانے کے لیے اس سال آٹھویں مرتبہ سود کی شرح میں اضافہ کیا ہے۔
جمعرات کے روز بھارت کے مرکزی بینک کی جانب سے سود کی شرح میں اضافے کے بعد اب تجارتی بینکوں کو قرضوں کا اجرا6.75 فی صد سالانہ پر ہوگا۔
جس شرح پر مرکزی بینک ، تجارتی بینکوں سے رقم وصول کرے گا، اب اس پر سود کی شرح بڑھا کر 5.75 فی صد مقرر کی گئی ہے۔
جمعرات کے روز سود کی شرح میں اضافہ ایک ایسے وقت میں سامنا آیا ہے جب بھارت افراط زر کی شرح میں، جو کہ اس وقت آٹھ فی صد سے زیادہ ہے، کمی لانے کی کوششیں کررہاہے۔
مرکزی بینک نے جمعرات کے روز یہ بھی کہا ہے کہ جاپان کے تباہ کن زلزلے کے بھارتی معیشت پر اثرات کے بارے میں فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ تاہم اس نے خبردار کیا کہ اگر جوہری بجلی کے حصول کی کوششوں کو ترک کیا گیا تو اس سے تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا جو پہلے ہی بہت زیادہ ہوچکی ہیں۔
بھارت کا شمار ایشیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشوں میں کیا جاتا ہے۔