مغربی بھارت کے حکام نے ان دو سینیئر پولیس عہدے داروں کو معطل کردیا ہے جنہوں نےبال ٹھاکرے کی موت پر فیس بک میں اپنے تاثرات قلم بند کرنے والی دو خواتین کو گرفتار کیاتھا۔
ان دونوں خواتین نے پچھلے ہفتے دائیں بازوں کے انتہاپسند راہنما بال ٹھاکرے کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پر بھارت کے اہم ترین مالیاتی مرکز ممبئی کو بند کرنے پر نکتہ چینی کی تھی۔
ایک خاتون نے فیس بک میں لکھاتھا کہ ممبئی کے شہر میں زندگی کے معمولات ، بال ٹھاکرے کی آخری رسومات کا احترام نہ کرنے کے بعد کے ممکنہ نتائج کے خوف کے باعث معطل کردیے گئے ۔
دونوں خواتین کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہوا اور انہیں ایک روز بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
منگل کے روز ریاست مہاراشٹر کے وزیر داخلہ آرآر پاٹل نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ خواتین کو گرفتار کرنے والے پولیس افسروں کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کردیا گیا ہے اور جس مجسٹریٹ نے ان کے خلاف مقدمہ درج کیاتھا، اسے تبدیل کرکے دوسرے ضلع میں بھیج دیا گیا ہے۔
ریاستی وزیر داخلہ نے کہا کہ مذکورہ خواتین کے خلاف کارروائی میں جلدبازی دکھانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔
ان دونوں خواتین نے پچھلے ہفتے دائیں بازوں کے انتہاپسند راہنما بال ٹھاکرے کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پر بھارت کے اہم ترین مالیاتی مرکز ممبئی کو بند کرنے پر نکتہ چینی کی تھی۔
ایک خاتون نے فیس بک میں لکھاتھا کہ ممبئی کے شہر میں زندگی کے معمولات ، بال ٹھاکرے کی آخری رسومات کا احترام نہ کرنے کے بعد کے ممکنہ نتائج کے خوف کے باعث معطل کردیے گئے ۔
دونوں خواتین کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہوا اور انہیں ایک روز بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
منگل کے روز ریاست مہاراشٹر کے وزیر داخلہ آرآر پاٹل نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ خواتین کو گرفتار کرنے والے پولیس افسروں کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کردیا گیا ہے اور جس مجسٹریٹ نے ان کے خلاف مقدمہ درج کیاتھا، اسے تبدیل کرکے دوسرے ضلع میں بھیج دیا گیا ہے۔
ریاستی وزیر داخلہ نے کہا کہ مذکورہ خواتین کے خلاف کارروائی میں جلدبازی دکھانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔