بھارت میں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں حالیہ مہینوں کے دوران اضافہ دیکھا گیا ہے اور جمعرات کو ملک کے مختلف حصوں سے ایسے ہی دو واقعات سامنے آئے ہیں۔
اترپردیش کے ضلع مراد آباد میں ایک 16 سالہ لڑکی کی درخت سے لٹکی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے اور اس کے والدین نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔
مراد آباد پولیس کے سینیئر سپریٹنڈنٹ کے مطابق لڑکی کی آبروریزی سے متعلق مصدقہ شواہد تاحال نہیں ملے اور لاش کو طبی تجزیے کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
مذکورہ لڑکی راجپورہ نامی گاؤں سے بدھ کی شام لاپتا ہوگئی تھی اور اس کے والدین ٹھاکردوارہ کے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کروانے جارہے تھے کہ انھیں اطلاع ملکی کہ ان کی بیٹی کی لاش ایک درخت سے لٹکی ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق نامعلوم افراد کے خلاف اس واقعے کی رپورٹ درج کر لی گئی ہے۔
گزشتہ ماہ بھی اتر پردیش کے ایک گاؤں میں 12 اور 14 سال کی دو لڑکیوں کی لاشیں درخت سے لٹکی ہوئی ملی تھیں جنہیں جنسی زیادتی کے بعد ہلاک کیا گیا۔
جمعرات کو اترپردیش ہی میں ایک اور خاتون نے الزام عائد کیا کہ چار پولیس اہلکاروں نے اسے اس وقت اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جب حوالات میں قید اپنے شوہر سے ملنے تھانے گئی۔
خاتون کا کہنا تھا کہ پولیس والوں نے اس سے رشوت طلب کی لیکن رقم نہ ہونے پر ایک سب انسپکٹر نے اسے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کے مطابق خاتون کی رپورٹ پر مقدمہ درج کر لیا گیا جب کہ سب انسپکٹر کو معطل کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
اترپردیش کے ضلع مراد آباد میں ایک 16 سالہ لڑکی کی درخت سے لٹکی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے اور اس کے والدین نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔
مراد آباد پولیس کے سینیئر سپریٹنڈنٹ کے مطابق لڑکی کی آبروریزی سے متعلق مصدقہ شواہد تاحال نہیں ملے اور لاش کو طبی تجزیے کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
مذکورہ لڑکی راجپورہ نامی گاؤں سے بدھ کی شام لاپتا ہوگئی تھی اور اس کے والدین ٹھاکردوارہ کے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کروانے جارہے تھے کہ انھیں اطلاع ملکی کہ ان کی بیٹی کی لاش ایک درخت سے لٹکی ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق نامعلوم افراد کے خلاف اس واقعے کی رپورٹ درج کر لی گئی ہے۔
گزشتہ ماہ بھی اتر پردیش کے ایک گاؤں میں 12 اور 14 سال کی دو لڑکیوں کی لاشیں درخت سے لٹکی ہوئی ملی تھیں جنہیں جنسی زیادتی کے بعد ہلاک کیا گیا۔
جمعرات کو اترپردیش ہی میں ایک اور خاتون نے الزام عائد کیا کہ چار پولیس اہلکاروں نے اسے اس وقت اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جب حوالات میں قید اپنے شوہر سے ملنے تھانے گئی۔
خاتون کا کہنا تھا کہ پولیس والوں نے اس سے رشوت طلب کی لیکن رقم نہ ہونے پر ایک سب انسپکٹر نے اسے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کے مطابق خاتون کی رپورٹ پر مقدمہ درج کر لیا گیا جب کہ سب انسپکٹر کو معطل کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔