رسائی کے لنکس

بھارت نے لیبیا امیگریشن پر عائد پابندی جزوی طور پر اُٹھالی


بھارت نے لیبیا کے لیے امریگریشن پر عائد پابندی کو جزوی طور پر اُٹھا لیا ہے۔اِس بات کا اعلان بیرونِ ملک بھارتی امور کے وزیر ویالار رِوی نے جمعے کے روز کیا۔

لیبیا میں حکومت مخالف بغاوت کی وجہ سے پیدا شدہ صورتِ حال کے پیشِ نظر بھارتی حکومت نے گذشتہ سال 21فروری کو لیبیا کے لیے امیگریشن پر پابندی عائد کردی تھی۔

دیالار رِوی نے اپنے اعلان میں کہا ہے کہ لیبیا کی وزارتِ صحت نے طرابلس میں بھارت کے سفارتخانے سے رابطہ قائم کرکے مین پاور بھیجنے کی درخواست کی تھی جس کے بعد ڈاکٹروں اور محکمہ صحت کے دیگر عملے کو لیبیا جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ لیبیا میں انتخابات کے بعد جو کہ 15جولائی کو مکمل ہو رہے ہیں، حالات کا جائزہ لیا جائے گا اور اس کے بعد ہی امیگریشن پر عائد پابندی مکمل طور پر اٹھائی جائے گی۔

حکومت کے ذرائع نے کہا ہے کہ لیبیا میں عبوری حکومت کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد حالات بہتر ہوئے ہیں اور اب مختلف شعبوں میں مین پاور کی ضرورت پڑگئی ہے۔

لیبیا سے مین پاور بھیجنے کی درخواست میں تیزی آنے کے بعد طرابلس میں بھارتی سفارت خانہ اور وزارتِ خارجہ میں صلا ح و مشورہ ہوا جس کے بعد امیگریشن پر عائد پابندی کو جزوی طور پر اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG