حکومت نے انتباہ دیا ہے کہ ملک کی جوہری تنصیبات کو اب بھی مختلف دہشت گرد گروپوں سے خطرات لاحق ہیں۔
وزیرِ مملکت برائے داخلہ ایم رام چندرن نے منگل کے روز پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں لوک سبھا میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کی موجودہ صورتِ حال کے پیشِ نظر یہ خطرہ اب بھی ختم نہیں ہوا ہے۔
ملک کی مرکزی سلامتی ایجنسیاں جوہری تنصیبات کی سکیورٹی کا جائزہ وقتاً فوقتاً لیتی رہتی ہیں اور حسبِِ ضرورت سکیورٹی میں اضافے کےلیےمخصوص سفارشات کرتی رہتی ہیں۔
وزیرِ مملکت برائے داخلہ نے مزید کہا کہ سلامتی ایجنسیاں اِن تنصیبات سےمتعلق سینئر اہل کاروں کے لیے ضروری پروگراموں کا انعقاد بھی کرتی ہیں تاکہ اِس معاملے کی حساسیت کو قائم رکھا جا سکے۔ وہ خفیہ ایجنسیوں سے ملنے والی اطلاعات سے محکمہٴ جوہری توانائی کے متعلقہ حکام اور ریاستی حکومتوں کو باخبر کرتی ہیں۔
جاپان پر منڈلاتے ہوئے جوہری خطرات کے پیشِ نظر بھارت کی جوہری تنصیبات کی سلامتی پر نظرِ ثانی کا حکم دے دیا گیا ہے، تاکہ یہ اندازہ لگایا جاسکے کہ وہ سونامی اور زلزلے جیسی قدرتی آفات کے اثرات کو برداشت کرنے کی اہل ہیں یا نہیں۔
وزیرِ عظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ ماضی میں بھارتی جوہری تنصیبات سلامتی کے معیار پر کھری اُتری ہیں۔